کالعدم تحریک طالبان کا سابق ترجمان شاہداللہ شاہد ڈرون حملے میں ہلاک
افغان میڈیا کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کا سابق ترجمان اور داعش کا رہنما شاہد اللہ شاہد افغان صوبے ننگر ہار میں ڈرون حملے میں ہلاک ہو گیا ہے، افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون طیارے نے مکان پر دو میزائل داغے ، جس کے نتیجے میں شاہد اللہ شاہد اپنے پچیس ساتھیوں سمیت ہلاک ہوا -
شاہداللہ شاہد نے حال ہی میں کالعدم تحریک طالبان چھوڑ کرعراق و شام میں سرگرم جنگجو تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کی تھی، جبکہ وہ اس سے قبل خاصہ سرگرم تھا، اور تمام کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے تمام بیانات اس ہی طرف سے جاری کیے جاتے تھے-
داعش کا رہنما چودھری اسلم پر حملے میں کراچی پولیس کو بھی مطلوب تھا ، افغانستان میں داعش کے رہنما شاہد اللہ شاہد پر کراچی میں شاہد لطیف تھانے میں پولیس بس پر حملے کا مقدمہ بھی درج تھا-
شاہد اللہ شاہد کون تھا اور وہ تحریک طالبان میں کیا خدمات دیتا تھا
مقبول اورکزئی عرف شاہد اللہ شاہد تحریک طالبان پاکستان کا ترجمان تھا،اس عہدے پر اس کا تقرر جولائی دو ہزار تیرہ میں ہوا تھا، جب اس کے پیشرو احسان اللہ احسان کو ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے ہٹا کر شاہد اللہ شاہد کو ترجمان مقرر کیا گیا، شاہد اللہ شاہد کے افغان طالبان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے، تاہم دو ہزار چودہ میں طالبان قیادت سے اختلافات کے باعث اسے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ، شاہد اللہ شاہد بطور ترجمان بہت زیادہ متحرک تھا،میڈیا کو تمام بیانات اس کی طرف سے ہی جاری ہوتے تھے، تاہم تحریک طالبان کی جانب سے برطرفی کے بعد وہ روپوش ہو گیا، بعد ازاں دو ہزار چودہ میں ہی اس نے کئی اہم کمانڈروں سمیت داعش میں شمولیت اختیار کر لی -
پاکستان میں کئی حملوں میں بھی شاہد اللہ شاہد مطلوب تھا، متعدد دہشتگرد حملوں کی اس نے ذمے داری بھی قبول کی تھی، تاہم داعش میں شمولیت کے بعد اور فوجی آپریشن کے باعث وہ افغانستان میں بھاگ گیا ، اور وہیں روپوش تھا، امریکا کو بھی شاہد اللہ شاہد بہت عرصے سے مطلوب تھا ، اور اس کا نام انتہائی مطلوب افراد کی بین الاقوامی فہرست میں بھی شامل تھا ، افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ خفیہ اطلاع پر شاہد اللہ شاہد کی موجودگی کی اطلاع ڈرون حملہ کیا گیا ، جس میں وہ اپنے ساتھیوں سمیت ہلاک ہوا -