نوائے وقت گروپ کو انٹرویو میں آصف زرداری نے نواز شریف کو خوب آڑے ہاتھوں لیا،بولے،جب میاں صاحب اقتدار میں تھے تو ان کو کچھ یاد نہیں تھا،اب انہیں ہماری یاد آ رہی ہے،ان حالات کے ذمہ دار نوازشریف خود ہیں،انہوں نے جمہوریت کو مضبوط کرنے کے بجائے کمزور کیا،وہ پارلیمںٹ میں جاتے اور وہاں پر فیصلے کرتے تو یہ حال نہ ہوتا،پارلیمنٹ کو مضبوط رکھنا ضروری ہے،ایسا نہ ہوتا تو بطور صدر اختیارات اپنے پاس رکھتا،مگر بھٹو اور بے نظیر کی کرسی پر بیٹھ کر ان کی فلاسفی سے الگ نہیں ہوسکتا،ایک سوال پر انہوں نے کہا،کہ سیاست میں دیواریں کھڑی نہیں کی جاسکتیں،پچیس جولائی کے بعد مسلم لیگ نون نے تعاون مانگا اور ہم نے ضرورت محسوس کی تو اپنی شرائط پر بات چیت کریں گے،یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ مشکل میں ہوں تو ہم ساتھ دیں اور جب نکل جائیں تو ہمیں ڈسنے لگیں،سابق صدر کاکہناتھا،کہ ان حالات میں کوئی بھی پارٹی تنہا ملک نہیں سنبھال سکتی،قومی اتفاق رائے اور مفاہمت ضروری ہے،آصف زرداری نے کہا،کہ بھٹو نے ختم نبوت کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل کردیا تھا،لیکن نوازشریف حکومت نے یہ پنڈورا باکس نئے سرے سے کھول دیا ہے،اسٹیبلشمنٹ سے قربت کے سوال پر ان کا کہنا تھا،کہ ایسا ہوتا تو سینئر بینکر حسین لوائی کو یوں گرفتار نہ کیا جاتا، میرے منشی کو بھی رینجرز نے وہاں سے پکڑا جہاں اس کا اختیار نہیں تھا،
سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ ن کے ساتھ ہاتھ ملانے کا عندیہ دے دیا۔
Jul 09, 2018 | 00:19