خواجہ سعد رفیق کی مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر سے ملاقات
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر سے ملاقات‘ خواجہ سعد رفیق نے اپنے حلقے این اے 131 کے لیے مدد مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز خواجہ سعد رفیق اپنے دیگر امیدواروں میاں نصیر اور حافظ نعمان کے ہمراہ مرکز اہل حدیث 106 راوی روڈ پہنچے جہاں انہوں نے پروفیسر ساجد میر سے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے پروفیسر ساجد میر سے اپنے حلقے این اے 131 کے لیے بالخصوص اور دیگر حلقوں کے لیے بالعموم حمایت کی درخواست کی اور کہا کہ پروفیسر ساجد میر اور میاں نواز شریف کا باہمی رشتہ ایک نظریے اور اصول کا رشتہ ہے جو گذشتہ تین دہائیوں پر مشتمل ہے۔ پروفیسر ساجد میر ہمارے بزرگ ہیں انہوں نے اور ان کی جماعت نے ہر مشکل حالات میں ہمارا ساتھ دیا ہے اور پوری قوت کے ساتھ غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کیا ہے اور جمہوریت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے ہیں۔ اگرچہ ان کے گلے شکوے اور تحفظات بجا ہیں تا ہم اس کے باوجود ملک جن ناگزیر حالات سے دو چار ہے اور نادیدہ قوتیں جس طرح پورے سسٹم کو اپنے ایجنڈے کے تحت قابو کر رہی ہیں ہمیں امید ہے کہ وہ پہلے کی طرح ہماری سرپرستی بھی فرمائیں گے اور مدد بھی کریں گے۔ پروفیسر ساجد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف نے مجھ پر بہت مہربانیاں کی ہیں مگر میری جماعت کو نظر انداز کیا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میری طرح میرے ساتھیوں کو بھی ان کا حق ملنا چاہیے۔ ہمارے شکوے ن کے ساتھ زیادہ ہیں چونکہ دیرینہ تعلق پرانا ہے۔ ہمیں ایم ایم اے نے بھی نظر انداز کیا ہے اور ایثار وانصاف کا مظاہرہ نہیں کیا۔ تا ہم ہماری شوریٰ مسلم لیگ ن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کر چکی ہے اور ملکی حالات بھی اس امر کے متقاضی ہیں کہ جمہوریت کے استحکام اور ملکی سلامتی کو در پیش خطرات کے تناظر میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دیا جائے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر نے مزید کہا کہ اس وقت پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ دینی قوتوں کا ووٹ بنک تقسیم کیا جائے‘ ہم اس گیم کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔ ہم پہلے بھی پارٹی پالیسی میں واضح کر چکے ہیں کہ ہماری پہلی ترجیح پارٹی امیدوار ہیں اور دوسری اور سب سے نمایاں ترجیح مسلم لیگ ن ہے جہاں ایم ایم اے کا مضبوط امیدوار ہو گا اور جس کے جیتنے کے امکانات سو فیصد ہوں گے ان کی حمایت کی جائے گی۔ خواجہ سعد رفیق نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان ملک کی ایک مضبوط دینی جماعت ہے جن کے لاکھوں کی تعداد میں پورے پاکستان میں ووٹرز ہیں۔ یہ پہلے بھی ہماری اتحادی رہی ہے اور اب بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ ہمیں ان کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے ہمیشہ ہماری سرپرستی کی ہے اور اس بار بھی ہم ان کی سرپرستی اور مدد چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف جمعہ 13 جولائی کو لاہور ایئر پورٹ پر آ رہے ہیں جن کا ہم بھر پور استقبال کریں گے۔ یہ ہمارا جمہوری حق ہے اور ہم پر امن استقبال کریں گے۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسحاق ڈار بھی واپس آ رہے ہیں تو اس پر وہ خاموش رہے اور مسکرا کر چلے گئے۔ قبل ازیں پروفیسر ساجد میر کے ہمراہ ہونے والی ملاقات کے موقع پر رانا محمد شفیق خاں پسروری‘ حاجی عبدالرزاق‘ مولانا محمد نعیم بٹ بھی موجود تھے۔ بعد ازاں مرکزی جمعیت اہل حدیث لاہور کے عہدیداران کی خواجہ سعد رفیق سے ملاقات ہوئی جنہوں نے ان کی بھر پور حمایت کا یقین دلایا اور ملاقات میں امیر لاہور قاری عبدالمتین اصغر‘ ناظم لاہور امتیاز احمد مجاہد ودیگر موجود تھے۔