چیئرمین سینیٹ خود مستعفی ہو جائیں،قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس کو مشروط کرنا پارلیمنٹ پرحملہ ہے:بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی خود ہی مستعفی ہو جائیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان چلانا کرکٹ میچ نہیں، ایوان کے اندر سے جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں۔ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کرنا پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ قانون کے مطابق سپیکر ہم پر ایسی پابندی نہیں لگا سکتے۔ جمہوریت پسند لوگوں کو مجبور کرینگے تو انارکی پھیلے گی، ان کمیٹیوں کے فنکشن کے بغیر پارلیمنٹ ادھوری ہے.انھوں نے کہا کہ اسپیکرڈپٹی اسپیکر سرکاری خرچے پر بیرون ملک ہیں، انسانی حقوق کے بہت سے مسائل پر آج اجلاس میں بات کرنا تھی، سینیٹ کمیٹیوں کے اجلاس تو چل رہے ہیں، اسپیکر قوانین کے تحت اسمبلی کمیٹیوں کو محدود نہیں رکھ سکتے. کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کرنا غیرجمہوری قدم ہے.انھوں نے کہا کہ اسپیکر کو قائمہ کمیٹی کےاجلاس منسوخ کرنے کافیصلہ واپس لینا چاہیے، ایسے اقدامات سے اپوزیشن کے لئے آپشنز کم ہوتے جا رہے ہیں، جمہوریت پسند لوگوں کو مجبور کریں گے، تو انارکی پھیلے گی، پارلیمان کو سسٹم کے ذریعے چلانا کوئی کرکٹ میچ نہیں ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ کی طرح آج بھی جمہوریت پر چلنے کو تیار ہے، یہ نظام اور پارلیمان پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں.جمہوری راستے بند کریں گے تو سنگین اثرات ہوں گے، ٹوٹی پھوٹی جمہوریت آمریت سے بہتر ہے، مگراب آپشنز کم ہورہے ہیں، رہبر کمیٹی اوراپوزیشن متفقہ چیئرمین سینیٹ لانا چاہتی ہے، چیئرمین سینیٹ کے لئے بہتر ہوگا عزت کے ساتھ استعفیٰ دے دیں، اپوزیشن کا متفقہ چیئرمین سینیٹ آنا جمہوریت کی جیت ہوگی.چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بجٹ میں عوام کے لئے تکلیف اورامیر کے لئے ریلیف ہے، پیپلز پارٹی نے پہلے دن سے کہا کہ معاشی مسائل پر بات کرنے کو تیار ہیں, بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن کے اتفاق رائے سے چیئرمین سینیٹ لانا چاہتے ہیں، اگر اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار چیئرمین سینیٹ بنا تو ہماری جیت ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کو ہم اتفاق رائے سے لے کر آئے لیکن اب صورتحال مختلف ہے۔ اب اپوزیشن اور حکومت کسی اور کے پاس ہے۔ صادق سنجرانی کو خود ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ ہم نے کہا تھا کہ معاشی صورتحال پر تعاون کریں گے لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی۔ عوام دشمن بجٹ کو دھاندلی کرکے پاس کروایا گیا۔