دنیا کی کوئی عدالت محض شک کی بنیاد پرکسی کیخلاف کارروائی نہیں کر سکتی,ہمارے خلاف کوئی ثبوت ہو گا توجے آئی ٹی کو ملےگا,حسین نواز

پاناما کیس کی جے آئی ٹی کا بتیسواں اجلاس ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی زیر صدارت ہوا۔۔ وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز پانچویں بار جے آئی ٹی میں پیش ہوئے, وہ گیارہ بجے جوڈیشل اکیڈمی پہنچے, حسین نواز کی پیشی کے موقع پر کارکنان سمیت لیگی رہنما بھی جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود تھے, حسین نواز سے ساڑھے چار گھنٹے سے زائد تفتیش کی گئی, جے آئی ٹی کی تفتیش کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے ایما پر ساری کارروائی ہو رہی ہے, دنیا کی کوئی عدالت محض شک کی بنیاد پر کسی کیخلاف کارروائی نہیں کر سکتی۔۔ شکوک و شبہات تو انسان کو اپنی ذات پر بھی ہو جاتے ہیں, حسین نواز کا کہنا تھا کہ کارروائی سے مطمئن میں نے نہیں, جے آئی ٹی نے ہونا ہے، ان سے پوچھا جائے کہ وہ کس حد تک مطمئن ہیں۔ جس کمرے میں بٹھایا جاتا ہے وہاں سی سی ٹی وی کیمرہ موجود ہے۔۔ حسین نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی کو کوئی ثبوت نہیں ملے گا, اگر کوئی ثبوت ملتا ہے تو اس کے خلاف کاراوئی ہونی چاہئے,حسین نواز نے کہا کہ انہوں نے الیکشن لڑنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا, اگر حسن نواز پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو نہیں کرتے تو یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے, انہوں نے کہا کہ آج کی پیشی کے بعد مجھے نہیں لگتا کہ جے آئی ٹی مجھے آئندہ بھی طلب کرے گی لیکن اگر انہوں نے بلایا تو قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے دوبارہ پیش ہوں گا