دنیا کے امیر ترین لوگ سوئس بینکوں میں اکاؤنٹس بنانے کو کیوں ترجیح دیتے ہیں,,,,,,
دنیا بھر سے امیرترین لوگ سوئس بینکوں میں اکاؤنٹس کھلوانے کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی بڑی وجہ سوئٹزرلینڈ میں بنایا گیا قانون ہے، جس کے تحت بینک اکاؤنٹ ہولڈر کے نام کو صیغہ راز میں رکھتا ہے، امیر ترین افراد سوئس بینکوں میں اپنی وائٹ اور بلیک منی کو دنیا کی نظروں سے چھپا کررکھتے ہیں، جن میں بیشتر اکاؤنٹ ہولڈرز کی رقم غیرقانونی طریقوں سے حاصل کردہ ہوتی ہے, سوئس بینکوں میں اس وقت سب سے زیادہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے پیسے پڑے ہیں، جبکہ گزشتہ سال سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق سوئس بینکوں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے افراد کے پیسوں میں اضافہ ہوا ہے، سولہ فیصد اضافے کے ساتھ پاکستانیوں کی رکھی گئی رقم تقریبا ڈیڑھ ارب امریکی ڈالرز کے لگ بھگ ہے، جس کے ساتھ ہی پاکستان کا فہرست میں انہترہواں نمبر ہے, فہرست میں بھارت پاکستان سے پیچھے ہے، دوہزارپندرہ میں بھارت اکسٹھویں نمبر پر تھا لیکن بھارتی افراد کے پیسوں میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے جس کے ساتھ فہرست میں بھارت پچھترہویں نمبر پر آگیا ہے۔ اور اس حساب سے سوئس بینکوں میں بھارتی شہریوں کے ایک ارب بیس کروڑ ڈالر پڑے ہیں, پاکستانی حکومت گزشتہ کئی عرصوں سے ان خفیہ اکاؤنٹس تک رسائی کیلئے کوشاں تھی، لیکن سوئٹزرلینڈ کے قوانین حکومت کو ان اکاؤنٹس اور ہراکاؤنٹ میں رکھی گئی رقم تک رسائی کی اجازت نہیں دیتے تھے