وزیراعظم کی تقرری کے خلاف درخواست سندھ ہائیکورٹ میں سماعت12مارچ کیلئے مقرر
سندھ ہائی کورٹ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تقرری کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی۔سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی پٹیشن میں درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے قرار دیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف صادق و آمین نہیں اور 28 جولائی کے بعد سے نواز شریف کے تمام فیصلے غیر قانونی قرار دے دیئے گئے۔درخواست گزار کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی نواز شریف نے بطور وزیراعظم نامزد کیا تھا اور یہ تقرری انہوں نے اپنی نااہلی کے بعد کی۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ مفاد عامہ سے متعلق آئینی درخواست کسی بھی ہائی کورٹ میں سنی جا سکتی ہے۔درخواست کی سماعت پیر 12مارچ کو سندھ ہائی کورٹ میں ہوگی۔یاد رہے کہ 28جولائی 2017کو پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے نواز شریف کو وزارت عظمی کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔دوسری جانب گذشتہ ماہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے نواز شریف کو مسلم لیگ(ن)کی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا اور بحیثیت مسلم لیگ نواز کے صدر ان کے تمام اقدامات، احکامات اور ہدایات کالعدم قرار دے دی گئیں۔یہ بھی واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے یکم اگست 2017 کو وزیراعظم پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔