طالبان میدان جنگ میں کامیاب نہیں ہوسکتے: سیکرٹری جنرل

کابل (انٹرنیشنل ڈیسک) نیٹو سیکرٹری جنرل جینز سٹولنبرگ نے کہا ہے کہ نیٹو افغانستان کی موجودہ صورتحال پرامن بنانا چاہتی ہے اور ہمارا مقصد طالبان کو بتانا ہے کہ وہ میدان جنگ میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے یہ بات صدر پولینڈ کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم یہاں امن سمجھوتے کی صورتحال وضع کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں اور طالبان کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ جنگی محاذ پر کامیاب نہیں ہوسکتے بلکہ مذاکرات میں شامل ہوں اور مسائل کا سیاسی حل تلاش کریں۔ نیٹو سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ امن معاہدہ تب تک ممکن نہیں ہے جب تک ملک میں انسانی حقوق خصوصاً خواتین کے حقوق بہتر نہیں بنائے جاتے، یہ سب کوششیں افغانستان کے مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنے کیلئے ہیں۔ ادھر افغانستان میں فورسز کے آپریشن کے دوران گزشتہ 24 گھنٹے میں طالبان کمانڈر سمیت بیسیوں جنگجو ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ملٹری ذرائع کے مطابق قندوز ، لوگر، غزنی اور وردک صوبوں میں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق افغان سپیشل فورسز کے چھاپہ کے دوران 25 طالبان جنگجو مارے گئے اور اسلحہ کا ڈپو تباہ کردیا گیا۔ اسی طرح صوبہ لوگر کے ضلع چرخ میں آپریشن کیا گیا جس میں 13 طالبان ہلاک ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز نے غزنی کے اندر ضلعی اور وردک کے ضلع جگاتھو میں فضائی حملہ کرکے دو طالبان گروہوں کے ارکان کو ہلاک کردیا، مرنے والوں میں طالبان کا ایک مقامی کمانڈر بھی شامل ہے۔