گیس سکیموں کے نامکمل ہونے پر محکمہ کے 4کروڑ 40لاکھ روپے حکومت کو واپس کردئیے تھے۔سوئی نادرن حکام
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کی سب کمیٹی میں بریفنگ کے دوران سوئی نادرن حکام نے بتایا سے گیس کی سکیموں کے نامکمل ہونے پر محکمہ کے 4کروڑ 40لاکھ روپے حکومت کو واپس کردئیے تھے نامکمل سکیموں کو مکمل کرنے کےلئے 4ارب روپے درکار ہیں ۔ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کی سب کمیٹی کا اجلاس کنونئیر کمیٹی شاہد احمد کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ اجلا س میں رکن کمیٹی سردار طالب نکئی کے علاوہ چیئرمین اوگر، سوئی نادرن حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ممبران اسمبلی کی نامکمل گیس سکیموں کے بارتے غور کیا گیا ۔ رکن کمیٹی سردار طالب نکئی نے کہاکہ سوئی گیس حکام کے پاس پیسے بھی نہیں ہیں اور دوسری جانب کہ رہے ہیں کہ وہ اب بھی سب سڈی دے رہے ہیں ۔ لیکن اس کے باوجود اس سال بدترین گیس لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ سوئی سدرن کا خسارہ کہیں سے کہیں نکل گیا ہمیں گائیڈ کریں ہم حکومت کو کیا سفارشات بھجوائیں ۔ وفاقی سیکرٹری توانائی نے کہاکہ سوئی نادرن کو اپنے ٹارگٹ حاصل کرنے کے لئے پلان سامنے لائیں یہ اپنے محکمے کی بہتری کے لئے کوئی پلان نہیں دے رہے ۔ ایم ڈی سوئی نے کمیٹی کو بتایا کہ اوگرا کی جانب سے ہمیں 2.6پوائنٹ دیا گیا ۔ سٹیرنگ کمیٹی میں ممبران اسمبلی سکیمیں منظور ہوتی تھی ۔ اب ملک میں ڈخائر کم ہیں اب کابینہ نے کہا ہے کہ کسی ممبر کی سکیم کو بند نہیں کیا جائے گا ۔ کنونئیر کمیٹی کے سوال کے جواب میں چیئرمین اوگر عظمی عادل نے کہاکہ ہم نے کسی سکیم پر کوئی پابندی عائد نہیں کی فنڈز حکومت نے دینے ہیں ۔سوئی نادرن حکام نے کمیٹی اجلاس کو بتایا کہ گیس کی سکیموں کے نامکمل ہونے پر محکمہ کے 4کروڑ 40لاکھ روپے حکومت کو واپس کردئیے تھے نامکمل سکیموں کو مکمل کرنے کےلئے 4ارب روپے درکار ہیںجس وفاقی سیکرٹری نے کہاکہ یہ معاملہ ای سی سی میں لے جانا پڑے گا ۔ کمیٹی نے اگلے اجلاس میں وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی حکام کو اجلا س میں طلب کر لیا ۔ کنونئی رکمیٹی شاہد احمد نے کہاکہ کرک میں گیس فراہمی کا کیا معاملہ ہے جس پر اوگرا حکام نے بتایاکہ 2016.17میں کر کے کے لئے 9بلین کی رقم منظور کی گئی جبکہ پراجیکٹ والوں کا کہناتھا کہ ہمیں 25000لوگوں کو گیس فراہم کرنی ہے ہم نے کہا کہ 70ہزار لوگوں کی باتیں کرنی ہے اب کام کرنا سوئی نادرن کے پراجیکٹ والوں نے ہے جو یہ کام نہیں کرتے ۔