اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہیں، سب سے بات کروں گا، ڈر ہے کسی بڑی شخصیت کا قتل کروا دیں گے، عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہیں، سیاسی آدمی ہوں سب سے بات کروں گا ۔۔۔ سوائے چوروں کے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کبھی نہ آرمی چیف کو بات کرنے کی دعوت دی نہ شہباز شریف کو، جس جماعت کے ساتھ ملک کے عوام ہوں تو اسے بیساکھیاں درکار نہیں ہوتیں، صرف ملک میں انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ فوجی قیادت تبدیل ہونے سے اسٹیبلشمنٹ کے رویے میں ہمارے لیے کوئی فرق نہیں پڑا، ہم پر جنرل باجوہ کے دور میں کیسز بنے، اس سے پہلے کبھی سینیئر لوگوں پر اتنا حراستی تشدد نہیں ہوا، سختیاں بڑھ گئی ہیں۔ عمران خان نے کہا سپریم کورٹ نے 90 دن میں الیکشن کرانے کا حکم دیا۔،صدر نے بھی اعلان کردیا لیکن جب ہم نے انتخابی ریلی کی تو پولیس آگئی، گاڑیاں توڑی گئیں، واٹر کینن استعمال ہوا، لوگوں کو گرفتار کیا گیا، نگراں حکومت کا کام ہوتا ہے انتخابات کروانا، یہ کیسے روک سکتے ہیں؟ اگر الیکشن کروانا ہیں تو انتخابی مہم اور ریلی کے بغیر الیکشن کیسے ہوتے ہیں؟