الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی جانب سے الیکشن کمیشن اور ایک ممبر کے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا .
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور بالخصوص ممبر الیکشن کمیشن پنجاب ریاض کیانی پرجانبداری کے الزامات عائد کرنے کے بیانات کو مسترد کر دیا ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے تمام ممبران غیر جانبدار ہیں،، الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی سے تعصب نہیں رکھتا اور نہ ہی الیکشن کمیشن کی کسی پارٹی سے وابستگی ہے،الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ کی نا اہلی کے بعد پیپلز پارٹی نے کورنگ کنٹیڈیٹ پی ایس 73 کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کی درخواست کی جو متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کو بھجوائی گئی جسے متعلقہ ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دیا اسی طرح کی ایک درخواست مسلم لیگ نواز کی جانب سے بھی دی گئی وہ بھی میرٹ پر مسترد کر دی گئی ان دو واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل آزاد اور تمام فیصلے قانون کے مطابق کر رہا ہے،، الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر کی جانب سے لکھے گئے خط میں سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا گیا اس خط کے بارے میں متعلقہ اداروں اور صوبوں سے مشاورت کے بعد امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے صوبوں اور متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات جاری کیں.