جو ملک ایران کے ساتھ ایٹمی تعاون کرے گااس پر بھی پابندیاں لگائی جائیں گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے الگ ہوتے ہوئے یہ عندیہ بھی دے دیا کہ جو ملک ایران کے ساتھ ایٹمی تعاون کرے گا، اس پر بھی پابندیاں لگائی جائیں گی،،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اتحادیوں سے مل کر ایران کا بیلسٹک میزائل پروگرام بھی بند کرائیں گے، ایران سے ایٹمی معاہدہ نہیں ہونا چاہیے تھا،، کیونکہ ایران ایک دہشت گرد ملک ہے جو شام اور یمن میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے،، اگر اس معاہدے کو جاری رکھا تو خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی، ایران سے جوہری معاہدہ ناقابل قبول ہے، لہٰذا ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ضروری ہے،، ایران کو اس معاہدے سے فائدہ ہوا اور اربوں ڈالر کمائے، جوہری معاہدے کے باوجود ایران نے یورینیم افزودگی جاری رکھی،،اور اپنے بجٹ میں چالیس فیصد اضافہ بھی کیا،، ٹرمپ نے کہا کہ ایران،داعش اورالقاعدہ میں کوئی فرق نہیں