شامی صدربشارالاسد کی ایرانی سپریم لیڈرعلی خامنہ ای سے ملاقات

شام کے صدربشارالاسد نے تہران کا غیرعلانیہ دورہ کیا ہے جہاں انھوں نے ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی ہے اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی ہے۔ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی صدر سے ملاقات میں خامنہ ای نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری لانے پر زوردیا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان کے مطابق خامنہ ای نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کوپہلے سے زیادہ بہتربنانے کی کاوشیں کی جانا چاہییں۔انھوں نے کہاکہ ’’آج شام عالمی سطح پر جنگ سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ ’’احترام اور وقار‘‘کا مالک ملک بن چکاہے۔شام جنگ سے پہلے کے جیسا نہیں ہے۔اگرچہ جنگ سے پہلے کوئی تباہی نہیں ہوئی تھی لیکن شام کا احترام اور وقار ماضی کے مقابلے میں اب بہت زیادہ ہے اور ہر کوئی اس ملک کو ایک طاقت کے طور پردیکھتا ہے‘‘۔بشارالاسد نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور شام کے درمیان ’’تزویراتی تعلقات‘‘نے اسرائیل کو’’خطے پر حکمرانی‘‘سے روک دیا ہے۔واضح رہے کہ 2011ء میں شام میں جنگ کے آغاز کے بعد بشارالاسد کا ایران کا یہ دوسرا دورہ ہے۔اس سے پہلے 2019ء میں انھوں نے ایران کا پہلا دورہ کیا تھا۔ایران شام میں تنازع کے آغازسے ہی بشارالاسد کا سب سے بڑا اتحادی رہا ہے اور اس نے ان کی حکومت کی پشتیبانی کے لیے مختلف ملیشیاؤں کے ہزاروں جنگجوؤں اور پاسداران انقلاب کے کمانڈروں کو جنگ زدہ ملک بھیجا تھا اور وہ شامی صدر کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والے گروپوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔ایرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شامی صدرایک روزہ دورہ مکمل کرکےتہران سے واپس شام روانہ ہو گئے ہیں۔