عمران خان کا گرفتاری سے پہلے آخری بیان

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ مجھے دو وجوہات کی بنا پر گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ ایک جب الیکشن ہوں گے تو میں جلسے کروں گا اور مجھے جلسوں سے روکنے کیلئے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ دوسرا یہ کہ اگر پی ڈی ایم اور ان کے ہینڈلرز نے سپریم کورٹ کا حکم نہ مان کر آئین کی خلاف ورزی کی تو میں عوام کے پاس جاؤں گا تو مجھے عوام کے پاس جانے سے روکنے کیلئے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ عزت ہر شہری کی ہونی چاہیے، وہ قوم کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ملک کا سابق وزیراعظم ایف آئی آر نہیں کٹوا سکا؟ پتہ تو تب چلتا جب تحقیقات ہوتیں، بے قصور ہوتا تو سامنے آجاتا۔اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اپنی حکومت ہوتے ہوئے ایف آئی آر میں نام نہیں دے سکے، تحقیقات میں ثابت ہوا کہ 3 شوٹر نے گولیاں چلائیں۔جب ثابت ہواکہ انہیں مارنے کی کوشش کی گئی تو جے آئی ٹی کو سبوتاژ کیا گیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ اسلام آباد جارہے ہیں، پولیس، رینجرز ،ایف سی اور فوج لانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اگر کسی کے پاس وارنٹ ہیں تو ان کے پاس آئیں، وہ جیل جانے کو تیار ہیں۔ اسلام آباد بند کرنا، خرچہ کرنا جیسے ملک کا بہت بڑا مجرم آرہا ہے۔ ان پر کوئی کیس نہیں، ڈرامہ نہ کیا جائے، وارنٹ دیں۔
آئی ایس پی آر کو میرا جواب اور وہ دو بنیادی وجوہات جن کی بنیاد پر پی ڈی ایم اور اس کے سرپرست مجھے گرفتار کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں:
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 9, 2023
۱۔ مجھے انتخابی مہم چلانے سے روکنے کیلئے کیونکہ انشاءاللہ جب انتخابات کا اعلان ہوگا تو میں جلسے منعقد کروں گا۔
۲- پی ڈی ایم حکومت اور اس کے… pic.twitter.com/gJDLn0BdxG