سردار ایاز صادق نے نہ صرف ایک ہی اسمبلی سے دو مرتبہ سپیکر منتخب ہونے کا منفرد اعزاز حاصل کیا

علیم خان کو چوبیس سو ووٹوں سے شکست دے کر ایاز صادق رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ،،توان کی جیت کا مارجن دو ہزارتیرہ کے جنرل الیکشن میں عمران خان کےخلاف کامیابی کے لیےگئےووٹوں سےچھ ہزار پانچ سو ووٹ کم تھا ،،لیکن سپیکر کےلیے ووٹنگ ہوئی تو ایاز صادق کو دو اڑسٹھ ووٹ ملے جو دو ہزارتیرہ میں سپیکرکیلئے ان کےحاصل کردہ ووٹوں سے دس ووٹ زیادہ تھے،ایازصادق کی وہ برتری جوبطورایم این اے ووٹ لیتے وقت کم ہوئی تھی ،،بطور سپیکرووٹ لیتےوقت بڑھ گئی جس کی بنیادی وجہ پیپلزپارٹی کا ان کی حمایت کرنا ہے۔
سردار ایاز صادق بھاری اکثریت سے قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخت ہوگئے۔ انہوں نے عہدے کا حلف بھی اٹھالیا۔
۔۔
قائم مقام اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں خفیہ رائے شماری کی گئی۔ تین سو ممبران نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ دونوں پارٹیوں کے اراکین کی موجودگی میں گنتی کا عمل مکمل کیا گیا ۔ مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق نے دو سو اڑسٹھ ووٹ حاصل کئے ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے شفقت محمود نے اکتیس ووٹ حاصل کئے۔ ایک ووٹ مسترد کردیا گیا۔ اس طرح سردار ایاز صادق دوسری مرتبہ قومی اسمبلی کے سپیکر منتخب ہوگئے۔ حلف اٹھانے کے بعد سردار ایاز صادق نےووٹ دینے پر پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام ف ، ایم کیوایم
مسلم لیگ ق ،فاٹا کے اراکین اسمبلی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ممبران کا شکریہ ادا کی