سندھ ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیروں، معاون خصوصی کی تقرری اور اختیارات سے متعلق درخواست پر سماعت22نومبر تک ملتوی کردی

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں درخواست گزار مولوی اقبال حیدرکاکہنا تھاکہ وزیراعلیٰ سندھ نے پانچ مشیر رکھے ہیں جبکہ معاونین خصوصی کی تعداد کا کوئی ذکر نہیں۔ درخواستگزار کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے مشیر اور معاون خصوصی کابینہ کے اجلاس میں شرکت اور وزیر کے اختیارات استعمال کرتے ہیں۔ عدالت نے اپنےریمارکس میں کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ مشیر اور معاون خصوصی کابینہ اجلاس میں شرکت کرے۔ عدالت نے درخواست گزار کو حکم دیا کہ وہ آئندہ سماعت پر اجلاس کی حاضری شیٹ پیش کرے۔ عدالت اس معاملے میں قانونی نقطہ بھی اٹھا سکتی ہے۔
دوران سماعت وزیراعلیٰ کےوکیل کاکہناتھا کہ معزز عدالت مشیر قانون مرتضیٰ وہاب کی تقرری اور اختیارات سے متعلق فیصلہ محفوظ کر چکی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ فیصلہ آنے تک کیس کی سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے وکیل صفائی کی استدعا پر سماعت بائیس نومبر تک ملتوی کردی