مولانا سمیع الحق کی شہادت کے آٹھویں روز بھی تعزیت کے لئے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری
مولانا سمیع الحق کی شہادت کے آٹھویں روز بھی تعزیت کے لئے سینکڑوں افراد جوق درجوق دارالعلوم حقانیہ تشریف لا رہے ہیں،ایک بڑا وفد جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانامحمد خان شیرانی کی سر براہی میں آیا جنہوں نے تعزیت کے موقع پر مولانا سمیع الحق کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے سیاسی ،ملی علمی اور دینی خدمات کو سراہا او رکہا کہ مولانا مرحوم کا سیاسی مشن جاری وساری رہے گا،اگرچہ وہ چلے گئے ہیں لیکن اس مشن کو آگے بڑھانے والے پورے ملک میں پھیلے ہیں۔قومی اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی رہنما مولانا عبدالواسع نے بھی مولانا سمیع الحق شہید کے قاتلوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ جمعیت علماء اسلام کے نظریاتی گروپ کے مولانا عبدالقہار لونی نے بھی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ فاتحہ خوانی کی اور کہاکہ مولاناسمیع الحق نظریہ کانام تھا او رنظریات ہمیشہ زندہ رہتے ہیں،پنجاب اورسندھ کے دور دراز علاقوں سے بھی بڑے بڑے دینی اداروں کے سربراہان علماء کرام اور مختلف سیاسی جماعتوں کے وابستگان تعزیت کرنے والوں میں شامل تھے۔ اسی طرح آج پورے ملک میں تمام دینی وسیاسی اور سماجی تنظیموں نے شہید ناموس رسالت مولانا سمیع الحق شہید کے ساتھ اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اپنے شہروں کی مساجد وغیرہ میں مولانا کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ جبکہ اس سے قبل پاکستان اور دنیا بھر کی لاکھوں مساجد میں خطباء کرام نے مولاناسمیع الحق کے بہیمانہ شہادت کی مذمتیں کیں اوران کی دینی جہادی علمی خدمات کو اجاگر کیا، تمام خطباء نے مولانا کی شہادت کو پاکستان کے دفاع اوراستحکام اور سا لمیت کے لئے خطرے کی گھنٹی قراردیا ،