لاہور میں موتی مسجد آج بھی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔

موتی مسجد لاہور سترھویں صدی میں بنائی گئی عمارتوں میں سے ایک ہے جو شاہی قلعہ کے اندر ہے۔ اِسے شہنشاہ شاہجہاں نے سنگ مرمر سے تعمیر کرایا تھا۔ یہ پانچ محرابوں پر مشتمل ہے اور اِس پر تین گنبد ہیں۔ مغلیہ دور کے زوال کے دوران لاہور پر سکھوں کا قبضہ ہوا تو انہوں نے موتی مسجد کو مندر میں تبدیل کر دیا۔ اُس کا نام موتی مندر رکھا گیا۔ رنجیت سنگھ نے یہاں خزانہ رکھنے کا حکم دیا۔ لوٹ مار اور سالانہ واجبات کی وصولی کی حاصل شدہ رقوم یہاں رکھی جاتی تھیں۔ انگریز دور میں یہ مسجد مسلمانوں کے سپرد کر دی گئی۔۔