پاکستان اور چین کے مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پردستخط
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بیجنگ میں Diaoyutai کے سٹیٹ گیسٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان نے چینی قیادت کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کااظہار کیاہے۔انہوں نے کہاکہ دونوں فریقین نے افغان امن عمل پربھی تبادلہ خیال کیا۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ روس اوردیگرعلاقائی ممالک افغانستان میں امن ومفاہمت اور خطے کی ترقی کے خواہاں ہیں جس میں پاکستان اپناکرداراداکررہاہے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ چینی قیادت کوتمام مسائل پراعتماد میں لیاگیاہے۔چینی سرمایہ کاروں اورتاجروں کو سہولتوں کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ انہیں تمام سہولیات فوری طورپرفراہم کرنے کے لئے سی پیک اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پردستخط کئے گئے ہیں جن کاتعلق گوادر کی بندرگاہ کی ترقی اورعلاقائی تجارت کامرکزبنانے سے ہے۔انہوں نے کہاکہ مفاہمت کی ایک اوریادداشت کے تحت چین کی طرف سے گوادر میں پانی کی قلت کامسئلہ حل کرنے اورگوادربندرگاہ اورنئے گوادرشہرمیں روزانہ پانچ ہزارٹن صاف پانی کی فراہمی کے لئے پانی صاف کرنے کاپلانٹ لگایاجائے گا۔دونوں ممالک تعلیم کے شعبے میں تعاون میں ا ضافہ کریں گے اوراس حوالے سے سمارٹ کلاس رومزکے لئے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پردستخط کئے گئے ہیں۔خصوصی افرادکامعیارزندگی بہتربنانے کے لئے ایک اورمعاہدے پردستخط کئے گئے جس کے تحت انہیں آلات اورکرسی فراہم کی جائے گی۔اسی طرح دونوں ممالک نے انسداد منشیات کے لئے ایک دوسرے کی مدد پراتفاق کیا اور چین اس مقصد کے لئے پاکستان کوآلات دے گا۔)