آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے لیگی قائدین تقسیم، ایک فیصلے پر نہ پہنچ سکے

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کے حوالے سء مسلم لیگ ن کی چار گھنٹے سے زائد مشاورت ہوئی۔ شہباز شریف کے زیر صدارت اجلاس میں آزادی مارچ کے حوالے سے لیگی رہنما کسی ایک متفقہ فیصلے پر نہ پہنچ سکے۔
ذرائع کے مطابق بعض لیگی رہنماؤں نے اس کی سخت مخالفت کی جبکہ کچھ نے شرکت کی حمایت بھی کر دی۔ مخالف لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مارچ کی تاریخ کا اعلان اے پی سی کے پلیٹ فارم سے مشاورت کے ساتھ نہیں کیا گیا۔ دھرنا ہوگا یا مارچ؟ خود مولانا فضل الرحمان کی پارٹی کے متضاد بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ ایک دن کے مارچ سے حکومت جانے والے نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے شہباز شریف، احسن اقبال اور ظفر الحق بھی مولانا کے مارچ میں شرکت کے حامی نہیں ہیں، دوسرے درجے کے رہنماؤں نے مولانا کے مارچ میں شرکت کی تجویز دی ہے۔بتایا گیا کہ پارٹی کے بڑے رہنما آزادی مارچ کے حق میں نہیں ہیں، دوسری طرف چھوٹے رہنما مارچ میں شرکت کی تجویز دے رہے ہیں۔