146 نئی منڈیوں کی رجسٹریشن ، 105 منڈیوں میں کسان پلیٹ فارم قائم کیے گئے ہیں:وزیراعلیٰ عثمان بز دار
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کسانو ں کی خوشحالی اور معاشی استحکام کیلئے تاریخی اقدامات کے بہترین نتائج سامنے آنا شروع ہوچکے ہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کاشتکاروں کی فلاح وبہبود اورپیداوار میں اضافے کیلئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وزیراعظم ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے کے پراجیکٹس پر عملدرآمدجاری ہے۔ کھادوں پر ساڑھے12 ارب روپے سبسڈی دی گئی ہے۔ تصدیق شدہ بیج اور جدید زرعی مشینری پر 4.4 ارب روپے سبسڈی دے ر ہے ہیں ۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کاشتکاروں کو لیزر لینڈ لیولرز کی فراہمی کیلئے 65 کروڑ روپے سبسڈی دی جارہی ہے ۔ ای کریڈٹ سکیم کے تحت 45 ارب روپے کے بلاسود قرضے دیئے جارہے ہیں۔صوبہ بھر میں بنجر زمینو ں کی بحالی سے کسانوں کو 3 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہوئی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کہا کہ صوبے میں 60 فیصد سبسڈی پر 3 ارب 62 کروڑ روپے سے جدید ڈرپ/سپرنکلر سسٹم لارہے ہیں ۔50 فیصد سبسڈی پر 42 کروڑ 90 لاکھ روپے سے سولر سسٹم لگائے جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی زرعی پالیسی منظورکی گئی اورعملدرآمدبھی شروع کردیاگیا۔ پنجاب ایگریکلچرل مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ کے تحت 146 نئی منڈیوں کی رجسٹریشن کی گئی۔صوبہ پنجاب کی 105 منڈیوں میں کسان پلیٹ فارم قائم کیے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ فصل کے بیمہ کیلئے انشورنس کمپنیوں کو حکومت ایک ارب 50 کروڑ روپے پریمیم اداکررہی ہے۔کسان کارڈ کے اجراء سے سبسڈی کی رقم کی براہ راست کاشتکاروں کے اکائونٹ میں جارہی ہے ۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مزید بتایا کہ حکومت پنجاب کی کسان دوست پالیسیوں کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آرہے ہیں ۔ صوبہ بھر میں گندم کی 1800 اور گنے کی 200 روپے فی 40 کلوگرام سپورٹ پرائس کو یقینی بنایاگیا۔سال 2020-21 میں گندم اور گنے سمیت دیگر فصلوں کی ریکارڈ پیداوار حاصل ہوئی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایا کہ گندم کی2 کروڑ 9 لاکھ ٹن اور گنا کی 5 کروڑ 70 لاکھ ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔پنجاب میں آلو 56 لاکھ 82 ہزار ٹن اورمونگ 19 لاکھ 25 ہزار ٹن پیدا ہوئی۔ مکئی 78 لاکھ 52 ہزار ٹن، دھان 53 لاکھ ٹن اور تل کی فصل 90 ہزار ٹن حاصل ہوئی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کہا کہ پنجاب سیڈ کونسل کے تحت مختلف فصلوں کی 147 نئی اقسام کی منظوری دی گئی۔کاشتکار کو فصل کی بہتر قیمت یقینی بنانے کیلئے حکومتی اقدامات موثر ثابت ہورہے ہیں