سیاچن میں برفانی تودے تلے دبےفوجی جوانوں کو نکالنے کے لیے ریسکیوآپریشن جاری، چالیس فٹ سے زائد برف کارٹ کر راستہ بنایا جارہا ہے۔
سیاچن کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے ایک سوپینتیس جوانوں، افسروں اور سویلین ملازمین کو نکالنے کے آپریشن میں موسم رکاوٹ بن رہا ہے۔ خراب موسم کے باوجود امدادی کام جاری ہے جس میں ڈھائی سو جوان اور سویلین حصہ لے رہے ہیں۔ بھاری مشینری کے ذریعے اب تک چالیس فٹ سے زائد برف کاٹ کرراستہ بنایا جارہا ہے۔ سکردو میں بارش اور برفباری کے باعث ہیلی کاپٹرز کی پروازیں بھی متاثر ہورہی ہیں۔ علاقے میں گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں اور مزید دو روز تک برفباری کا امکان ہے۔ادھر سوئس اور جرمن ماہرین کی ٹیمیں بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے کے لیے پاکستان پہنچ گئی ہیں۔ جرمن ٹیم اپنے ساتھ آپریشن میں استعمال کے لیےخصوصی آلات بھی لائی ہے۔ تین سوئس اور چھ جرمن ماہرین کو موسم ٹھیک ہوتے ہی سیا چن پہنچا دیا جائے گا۔ آٹھ رکنی امریکی ٹیم پہلے ہی ابر آلو موسم کی وجہ سےاسلام آباد سے سکردو نہیں جاسکی ہے۔