لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایک شخص کی نااہلی پر پوری پارٹی پر پابندی نہیں لگا سکتے۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عاصم عزیز ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار نے عدالت کے روبہ و دلائل دیئے کہ نوازشریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) کی الیکشن میں رجسٹریشن ازخود ختم ہو گئی ہے۔ (ن) لیگ انتخابات میں شیر کا نشان بطور انتخابی نشان استعمال نہیں کر سکتی۔ لہٰذا عدالت اس معاملہ پر حکم جاری کرے جس پر چیف جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ایک شخص کی نااہلی سے پوری پارٹی پر پابندی نہیں لگا سکتے اور سیاسی پارٹی کا مطلب ایک شخص نہیں ہوتا بلکہ ایک ادارہ ہوتا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے درخواست گزار کو 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی جس پر درخواست گزار نے عدالت سے معافی مانگی اور کہا کہ وہ جرمانہ ادا نہیں کر سکتا جس پر عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا۔