یہ میری نہیں پاکستان کے 20 کروڑ عوام کی توہین ہے، جوظلم ہوا پاکستان کے عوام اس کا حساب لیں گے، نواز شریف
جہلم پہنچنے پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب جہلم آیا تو کہا تھا کہ ملک مشکلات سے دوچار ہے۔۔معیشت تباہی کے کنارے پر پہنچ چکی تھی۔۔ وعدہ کیا تھا مسائل حل کریں گے۔۔عوام نے منتخب کیا۔۔ پانچ ججز نے ایک منٹ میں منتخب وزیراعظم کو فارغ کردیا،ججوں نے بھی کہا کہ نواز شریف نے کرپشن نہیں کی،آپ کو پوچھنا چاہیے جب کرپشن نہیں کی تو انہیں منصب سے کیوں ہٹایا, نواز شریف نے کہا کہ آپ نے مجھے اسلام آباد بھیجا اوراسلام آباد والوں نے مجھےگھر بھیجا،نیت صاف ہے،امانت میں کبھی خیانت نہیں کی، کیا اس لیے نکالا گیا کہ پاکستان میں سی پیک لایا۔اس لیے نکالا گیا کہ ملک ترقی کی جانب گامزن تھا،کیوں نکالا مجھے۔۔۔ کوئی پوچھے کیوں نکالا گیا۔ ستر برسوں سے استحصال ہوتا آرہا ہے،آج تک کوئی وزیراعظم مدت پوری نہ کرسکا، نواز شریف کا کہنا تھاکہ آپ ووٹ دے کر وزیراعظم بناتے ہیں اور کوئی ڈکٹیٹر یا جج آکر آپ کے ووٹ کی پرچی پھاڑکر ہاتھ میں دے دیتا ہے, کمر درد کا بہانہ بنا کر آمر ملک سے باہر بھاگ گیا،ملک میں کوئی عدالت ہےجوایسے آمروں کوسزا دے سکے, ڈاکٹر طاہرالقادری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھاکہ دھرنے والے میدان میں آگئے اور مولوی کینیڈا سے آگئے،مولوی صاحب کوہر تین ماہ بعد پاکستان کا درد جاگتا ہے جبکہ مولوی صاحب نےملکہ برطانیہ سے وفاداری کا حلف لے رکھا ہے