عدالتوں نےآئینی اصولوں کےمطابق پچیدہ مقدمات میں انتہائی وقاراور سنجیدگی سے فیصلےکئے، ان فیصلوں سے عالمی سطح پر عزت ملی۔ چیف جسٹس
سپریم کورٹ عمارت کےحصہ دوئم کی تعمیرکی افتتاحی تقریب کے موقع چیف جسٹس نےخطاب کرتےہوئےکہا کہ انسانی حقوق کے شعبہ میں فرائض منصبی کی ادائیگی کے لیے وسیع جگہ موجود ہے ،یہ شعبہ اہم ذمہ داری ادا کرر ہا ہے۔ یہ وقت ہے کہ اعلیٰ مستقبل کے پیش نظر بہتر فرض کی ادائیگی اور خدمات انجام دی جائیں، عدلیہ نے یقینی بنایا ہے کہ عوامی طاقت کو آئینی دائرہ کار کے مطابق استعمال کیا جائے ۔انھوں نےمزید کہا کہ ہم نے بڑے پیمانہ پر سائلین کی امیدوں اور یقین پر پورا اترنا ہے، ان کو اعلٰی کارکردگی اوروسائل سے انصاف تک رسائی دے کر ان کی تکالیف کے حل کے لیے کوشیش کرنی ہیں۔ جج صاحبان حلف کے تحت بلا خوف طرف داری ، وابستگی اور بدنیتی کے بغیرانصاف دینے کے پابند ہیں، قانونی پیشہ سے وابستگان کی ذمہ داری ہے کہ وہ نظام عدل کی انصاف تک پہنچنے میں معاونت کریں اور بہترین قومی مفاد میں سہل اور سستے انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں اور لاقانونیت کےخلاف بھر پور اور پر جوش کردار ادا کرتی رہے گی۔