اپوزیشن کے تعاون سے حکومت کے قیام کے 110دنوں کے بعد قومی اسمبلی میں قانون سازی میں حکومت کامیاب ہو گئی
اپوزیشن کے تعاون سے حکومت کے قیام کے 110دنوں کے بعد پیر کو قومی اسمبلی میں قانون سازی میںحکومت کامیاب ہو گئی اپوزیشن نے رعایت دے دی کہ پیش بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد نہ کیا جائے۔ گزشتہ روز پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت شاندانہ گلزار نے اسلام آباد کی حد تک تمباکو نوشی بچگان مغربی آرڈیننس 1959کو منسوخ کرنے کا بل پیش کیا سینیٹ منظوری دے چکی ہے شازیہ مری کی ترامیم تھیں کہ بل کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے سپیکر اسد قیصر نے اپوزیشن سے تعاون مانگ لیا اور شازیہ مری سے کہا کہ کبھی بھی ہماری بات بھی مان لیا کریں پی پی پی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ آئندہ کے لیے مثال نہ بنا لیں کہ دروازہ کھل گیا ہے اور قائمہ کمیٹیوں کو بل سپرد نہ کیے جائیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سید نوید قمر کے موقف کی تائید کی تاہم اس بل کے لیے رعایت مانگی جو دے دی گئی متذکرہ بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ پارلیمانی سیکرٹری مذید بلز بھی پیش کرنا چاہتی تھیں ۔ جو کہ سینما گھروںمیں تمباکو نوشی کی ممانعت مغربی پاکستان آرڈیننس 1960کی منسوخی تھا ۔ سید نوید قمر نے اعتراض کیا کہ قائمہ کمیٹی کو بل سپرد نہ کرنے کی مذید روایت قائم نہ کی جائے شاہ محمود قریشی نے تائید کی ۔ سپیکر نے کہا کہ پہلے جیسا بل ہے ۔ تاہم اپوزیشن کے اعتراض پر دوسرا بل پیش نہ ہو سکا۔ اپوزیشن کے تعاون پر 110دنوں کے کے بعد حکومت کے لیے قانون سازی کا دروازہ کھل گیا۔