تھر میں شیر خوار بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے لیکن سندھ حکومت کو بچوں کی اموات سے کوئی غرض نہیں، تھرپارکر کے ہر چھوٹے بڑے گاؤں میں موت اور بھوک کا راج قائم ہے، گزرتے وقت کے ساتھ صورتحال مزید ابتر ہوتی جارہی ہے، جبکہ سائیں سرکار اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہے، تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں معصوم بچوں کی ہلاکتیں روز بروز بڑھ رہی ہیں ، غذائی قلت اور بیماریاں مسلسل موت بانٹنے میں مصروف ہیں۔ تھر کے باسی بے بسی کے عالم میں صرف اپنے بچوں کی اموات کا انتظار کر رہے ہیں، ناجانے کب موت ان کے گھر پر دستک دے دے۔ تھر کے ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات میسر نہیں، صحرا والوں کو صاف پانی سمیت سینکڑوں مسائل کا سامنا ہے، ایک طرف بچوں کی اموات تو دوسری طرف مویشی بھی سسک سسک کر مر رہے ہیں، بے بس لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں امداد فراہم کی جائے۔
موت کی وادی صحرائے تھر مسلسل معصوموں کی زندگیاں نگلنے میں مصروف , بھوک و افلاس سے مرنے والے بچوں کی تعداد بتیس تک جاپہنچی
Jan 10, 2016 | 12:47