وفاقی کابینہ نے ای سی ایل سے 20لوگوں کے نام نکالنے کی درخواست مستردکردی
اسلام آباد :و فاقی وزیراطلات فواد چوہدری نے کہا ہے کابینہ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماوں سمیت 20لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ کی درخواست منظور نہیں کی۔ پیپلز پارٹی کے کئی ارکان منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی کردار ہیں ، سپریم کورٹ کا تفیصلی فیصلہ آنے کے بعد نظرثانی کی درخواست پر غور کریں گے، کراچی کی ترقی تحریک انصاف کی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے بد قسمتی سے سندھ کی ترقی پر توجہ نہیں دی گئی حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کا چیئرمین نجی شعبے سے لیا جائے گا دسمبر کے مہینہ میں برآمدات میں 4.5فیصد اضافہ جبکہ درآمدات میں 8.5فیصد کمی ہوئی، وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی خسرو بختیار ،سیکرٹری شماریات کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فواد چودھری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کئی ارکان منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی کردار ہیں آصف زرداری ، فریال تالپور، مراد علی شاہ سمیت اہم ارکان شامل ہیں سندھ سے بیرون ملک غیر قانونی رقوم بھجوانے کا سکینڈل 2015میں شروع ہوا سندھ کے عوام کا پیسہ ان پر خرچ ہونے کی بجائے باہر منتقل ہوا وفاقی کابینہ نے 20لوگوں کے نام ای سی ایل سے ہٹانے کی وزارت داخلہ کی سفارشات کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے وزارت قانون نے کابینہ کو بتایا کہ ای سی ایل سے متعلق سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ ابھی تک موصول نہیں ہوا تحریری فیصلہ ملنے کے بعد اس کے مضمرات کا جائزہ لیا جائے گا سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے اپیل پر بھی غور کریں گے چونکہ فی الحال ابھی تک تحریری فیصلہ نہیں آیا فیصلہ آنے کے بعد اسکے مطابق عمل کریں گے کابینہ کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ڈاکٹر فروغ نسیم، شہریار آفریدی ، شہزاد اکبر اور سیکرٹری داخلہ شامل ہوں گے یہ کمیٹی ای سی ایل میں شامل 172ناموں پر غور کرنے کے بعد کابینہ کو اپنی سفارشات پیش کرے گی اور جب سپریم کورٹ کا فیصلہ تحریری صورت میں آئے گا اس وقت کابینہ گائیدنس لے گی کہ کیا اس فیصلہ کی نظر ثانی کی اپیل کرنی چاہیے یا نہیں، کابینہ نے معاشی پالیسیوں کے مثبت نتائج آنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے دسمبر 2018سے لیکر اب تک بینکوں سے پرائیویٹ سیکٹر میں 504ارب روپے ایڈوانس دیے گئے جبکہ پچھلے سال اسی عرصہ میں یہ شرح 3.5ارب روپے تھی۔ یہ ایڈوانس 21فیصد کی شرح سے بڑھا ہے جو 13سالوں میں سب سے زیادہ ہیں سٹاک ایڈوانس ڈیپازٹ شرح بھی 59فیصد بڑھی ہے یہ اس سیکٹر میں 2012سے لیکر اب تک کی سب سے بڑی گروتھ ہے ایکسپورٹ انڈسٹری کو ترجیح دینا ہماری حکومت کی شروع دن سے ہی پالیسی تھی برآمدات میں اضافہ ہماری اکنامک پالیسی کا بہت بڑا جزو تھا دسمبر کے مہینے میں 4.5فیصد برآمدات میں اضافہ ہوا اور درآمدات میں 8.5فیصد کمی آئی اسطرح مالی خسارے میں 19فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ایک ماہ میں مالی خسارے میں 540ملین ڈالر کمی آئی ہے جو ہماری معیشت کے لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے وزیر اعظم اورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں جیسا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ وفاقی حکومت طے کرے کہ اورسیز پاکستانی کن کن نوکریوں کے اہل ہیں اور کن نوکریوں کے اہل نہیں ہیں لہذا وزیراعظم نے وزارت قانون کو حکم دیا ہے کہ 48گھنٹوں کے اندر منفی کیٹیگری لسٹ پیش کی جائے وفاقی وزیر نے کہا کہ دوہری شہریت کے اورسیز پاکستانی بہت ٹیلنٹڈ ہیں ان کا دل پاکستان کے لیے دھڑکتا ہے ہم ان کے لیے پاکستان میں کام کرنے کے مواقعوں کو وسیع کرنا چاہتے ہیں حکومت نے گیس کے بحران کو ختم کر دیا ہے اب وزیر اعظم نے وزارت پٹرولیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ گیس کے حوالے سے ایک جامع پالیسی مرتب کرے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی جو آپنے آپ کو گیس کا آئن سٹائن سمجھتے ہیں جب انہوں نے یہ وزارت سنبھالی تھی تو اس وقت گیس پر ایک روپے کا بھی قرض نہیں تھا جب انہوں ے یہ وزارت چھوڑی تو 157ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئے ۔ ہر سال 48سے 50ارب روپے گیس کے سیکٹر میں چوری کا سامنا ہے وزیر اعظم نے اس کا نوٹس لیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی روک تھام کے لیے ایک جامع حکمت عملی پیش کی جائے میڈیا میں یہ خبر آئی کہ وزیر اعظم ہائوس کا بجلی کا بل 15لاکھ روپے آیا تھا جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو وزیر اعظم ہائوس میں88سے 95ہزار یونٹ استعمال ہوتے تھے اب 44ہزار یونٹ استعمال ہوتے ہیں لیکن وزیر اعظم نے اس پر حیرت کااظہار کیا ہے کہ جب وہ خود وہاں رہ ہی نہیں رہے تو اتنا زیادہ بل کیوں آیا ہے لہذا انہوںنے اپنے ہی سٹاف کے آڈٹ کا حکم دیا ہے اور اس حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے کہ بجلی کا بل اتنا زیادہ کیوں آیا ہے ایئر مارشل ارشد ملک کو پی آئی اے کا قائمقام چیف ایگزیکٹیو آفیسر لگایا گیا ہے یہ ان کا اضافی چارج ہو گا سیکرٹری ایوی ایشن شاہ رخ کو ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کا اضافی چارج دیا گیا ہے ٹوبیکو کے وفاقی بورڈ میں دو ہفتہ کی توسیع کی گئی ہے انجم اسد امین کو نینشل ٹیرف کمیشن کی ممبر مقرر کیا گیا ہے اسکے علاوہ مینجنگ ڈائریکٹر کراچی شپ یارڈ انجنیئرنگ ورکس کی ریئر ایڈمرل اطہر سلیم کو ایکسپو فیکٹو کی منظوری دی گئی ہے صالح محمد فاروقی کو ایڈیشنل سیکرٹری ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنایا گیا ہے ان کے پاس ایڈیشنل چارج کراچی ڈویلپمنٹ کمپنی کا بھی ہو گا عائشہ عزیز کو مینجنگ ڈائریکٹر پاک برونائی انوسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ مقرر کیا گیا ہے چیف کمشنر عامر علی احمد کو سی ڈی اے کے چیئرمین کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی ہے وزیر اعظم نے حکم دیا ہے کہ سی ڈی اے کا چیئرمین پرائیویٹ سیکٹر سے لیا جائے اسکے لیے قانونی طریقے سے ایڈورٹائزمنٹ کی جائیگی اسکے بعد ایک پروفیشنل کو سی ڈی اے کا چیئرمین مقرر کیا جائے گا اکنامک کوارڈینیشن کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے گارو سولر پرائیویٹ لمیٹڈ کے ٹیرف جنریشن کی منظوری دی گئی ہے کابینہ کو وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار نے مہنگائی پر بریفنگ دی پریس بریفنگ میں خسرو بختیار نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں مہنگائی کا بے بنیاد واویلا کر رہی ہے پی پی پی دور میں افراط زر میں 11.2فیصداضافہ ہوا ہمارے دور میں افراط زر میں 0.4فیصد اضافہ ہوا ماضی کی حکومتوں کے پہلے مالی سال مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو مارکیٹ قیمتوں کے بارے میں مسلسل آگاہ رکھا جائے منافع خوری کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں وزیر ترقی و منصوبہ بندی نے مذید کہا کہ قیمتوں کے تعین کے نظام کو صوبائی حکومتیں بہتر بنائیں حکومت نے مہنگائی کا بوجھ عوام پر نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت مختلف پروگراموں کے ذریعے مہنگائی کا بوجھ کم کرے گی مہنگائی کے تناسب سے بی آئی ایس پی فنڈ میں اضافہ کیا جائے گا گزشتہ حکومتوں کے برعکس مالی نظم ونسق یقینی بنا رہے ہیں برآمدات میں اضافہ اور کاروبار کی ترقی حکومت کی ترجیح ہے جبکہ سیکرٹری شماریات نے کہا کہ عام استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا۔ (auz-gul-mz)