ایک طبقہ اپنی محنت کی کمائی پاکستان بھیج رہا ہے جبکہ دوسرا لوٹ کر ملک سے پیسہ باہر لے جاتا ہے۔وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور یورپی یونین کے ممالک کے مابین اسٹرٹیجک پارٹنرشپ نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور پاکستان یورپی ممالک سے معاشی تعلقات کے فروغ کیلئے پر عزم ہے۔ رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میں یورپی اور رومانین پارلیمنٹ کے اراکین کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان رومانیہ سمیت یورپی یونین کے تمام رکن ممالک سے اقتصادی و تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کیلئے کوشاں ہے۔ اس موقعے پر رومانیہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال بھی موجود تھے۔خطاب کے دوران وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان 20 کروڑ سے زیادہ آبادی کا حامل ملک اور ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے جہاں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ رومانیہ کی پارلیمنٹ اور یورپی یونین پارلیمنٹ کے اراکین نے وزیرِ خارجہ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ بعد ازاں رومانیہ میں پاکستانی کمیونٹی سے بات چیت کے دوران وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کاحق دے دیا گیا ہے۔ آج اوور سیز پاکستان اپنے وطن میں پالیسی سازی پر اثر انداز ہونے کا موقع حاصل کرچکے ہیں۔ رومانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو مزید سہولت دینے کے حوالے سے رومانین ہم منصب سے بات کریں گے۔ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستانیوں کو ایک طبقہ اپنی محنت کی کمائی پاکستان بھیج رہا ہے جبکہ دوسرا لوٹ کر ملک سے پیسہ باہر لے جاتا ہے۔ پاکستان یورپی منڈیوں میں برآمدات میں اضافے پر توجہ دے گا۔ سمندر پار پاکستانیوں نے 3 لاکھ ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھول کر ان کے ذریعے مختصر وقت میں 3 ارب ڈالرز پاکستان بھیجے۔ سمندر پار پاکستانیوں کو سہولیات دی جارہی ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان میں گھر اور کاریں خریدنے کیلئے سہولیات دی گئیں۔ اوور سیز پاکستانیوں نے 30 ارب ڈالر پاکستان بھیجے۔ پاکستانی سرمایہ کاروں کو ٹیکس اور ڈیوٹیز میں بھی چھوٹ دی گئی ہے۔ پاکستان اور رومانیہ کے مابین تعلقات کو فروغ دینے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ یورپی منڈیوں میں برآمدات بڑھائیں گے۔