پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی پھر ہنگامہ آرائی، نعرے بازی، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں

لاہور: 3 گھنٹے 3 منٹ کی تاخیر سے شروع ہونے والے پنجاب اسمبلی اجلاس میں پھر ہنگامہ آرائی، ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، سیشن سے پہلے بیرونی دروازے بند کرنے پر لیگی ارکان اور سکیورٹی سٹاف میں تلخ کلامی، ممبران دھکم پیل کے بعد عطا تارڑ کی گاڑی کو زبردستی اندر لے گئے۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس 3 گھنٹے 3 منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کے زیر صدارت شروع ہوا تو اپوزیشن نے پھر ہنگامہ آرائی شروع کر دی، ایوان مچھلی منڈی بن گیا، اپوزیشن اراکین نے پرویز الٰہی کے خلاف ڈاکو ڈاکو کے نعرے لگائے، اپوزیشن نے وقفہ سوالات کی کاپیاں ڈیسک پر بجا کر شور شرابا شروع کر دیا۔رانا محمد اقبال نے پنجاب اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تعداد پی ٹی آئی سے زیادہ ہے، جس پر سپیکر نے کہا کہ جب تعداد زیادہ ہو تو ہماری بات بھی سن لیا کریں، کل کسی نے کورم کی نشاندہی نہیں کی، کل حکومتی بنچوں کی تعداد زیادہ تھی۔