ارسلان افتخار کیس میں حکومت یا فوج کا کوئی مفاد نہیں،نیٹو سپلائی کے حوالے سے ملکی مفاد کیخلاف کوئی فیصلہ نہیں کریں گے.وزیراعظم گیلانی

اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کا کہناتھا کہ اسی اور نوے کی دہائی کی سیاست ملک کے لئے نقصان دہ ہے،ہمیں جمہوریت کا درس دینے والے پہلے پنجاب مییں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کروائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونگے، اقتدار میں آنے کے لئے چور دروازے تلاش نہ کئے جائیں،حکومت قومی مفاد اور مسائل کے حل کے لئے سب کو ساتھ لے کر چلے گی،نیٹو سپلائی کی بحالی کے حوالے سے قومی مفاد کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا جبکہ امریکہ سے تعلقات کے حوالے سے پارلیمانی قراردادوں پر عمل کیا جائے گا۔Sot ارسلان افتخار کیس کے حوالے سے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں حکومت یا فوج کا کوئی مفاد نہیں، معاملہ عدالت میں ہے لہذا وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کہیں گے،ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے عدلیہ نے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اپنے بیٹے کا کیس نہیں سن سکتے تو میرے بیٹے کا مقدمہ ہی سن لیں۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان میں مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں، پپیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے لئے قربانیاں دی ہیں جبکہ وہ اتحادیوں کی وجہ سے ملک کےوزیراعظم ہیں۔ شہاز شریف کے کیمپ آفس کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سید یوسف رضا گیلانی کچھ یوں گویا ہوئے شعر کچھ لوگ غیر ہوگئے کچھ ہم بدل گئے پنجاب حکومت اور مسلم لیگ نون کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کی گردان کرنے والے میاں نواز شریف کے اپنے دور میں عدلیہ پر حملہ کیا گیا تھا جبکہ نون لیگی صدر ہر کیس میں حکومت کے خلاف فریق بن جاتے ہیں۔ توانائی بحران پر شور مچانے والی پنجاب حکومت بتائے کہ اس نے خود صوبے میں کتنے منصوبے شروع کئے۔مشیر داخلہ رحمن ملک اور ملک ریاض کے تعلقات کےحوالےسے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم نے کہ ملک ریاض صرف رحمن ملک ہی نہیں بلکہ تمام سیاستدانوں کے دوست ہیں۔