ثقافت کے فروغ کے لئے ایوان میں جامع قومی پالیسی مرتب کی جائے جس کی وہ مکمل حمایت کریں گی۔ سپیکرقومی اسمبلی ڈاکٹرفہمیدہ مرزا

اسلام آباد میں لوک ورثہ میلے کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ثقافت اس کے شہریوں کے جمالیاتی ذوق ہی کی آئینہ دار نہیں ہوتی بلکہ ان کی سماجی اقدار اور انداز فکر کوبھی ظاہر کرتی ہےاوریہی ہماری ثقافت کا سب سے بڑا امتیاز ہے۔ سپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ صوفی کا یہی کلام جب ہمارے لوک فنکار گاتےہیں تو ساری دنیا میں اپنا ایک لازوال مقام بنا لیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لوک ورثہ جیسے اہم قومی اداروں کا قیام ذوالفقار علی بھٹو کے پہلے جمہوری دورمیں ہوا جبکہ اس کے بعد آنے والی تمام جمہوری قوتوں نےاسے مزید ترقی دی،بدقسمتی سے ملک پر مسلط رہنے والی آمریتوں نے جہاں دیگر اداروں کو تباہ کیا وہیں ریاستی سطح پر علاقائی اور ملکی ثقافت کی سرپرستی سے بھی ہاتھ کھینچ لیا۔ فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ اس قسم کے پروگرام تمام صوبوں میں بھی منعقد ہونے چاہیئں تاکہ معاشرے میں پائی جانےوالی منفی سوچ کا خاتمہ ہوسکے۔