سموگ کمیشن نے ماحولیاتی آلودگی کے کیس میں سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرا دی،
سپریم کورٹ کی ہدایت پر ڈاکٹر پرویز حسن کی سربراہی میں قائم سموگ کمیشن نے چھتیس صفحات پر مشتمل رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کی ، کمیشن نے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سموگ سے بچنے کے لئے اینٹوں کے بھٹوں اورآلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کاروائی کی جائے،نئے درخت لگائے جائیں اور پرانے درختوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، رپورٹ میں کہا گیا ہے ائیر کوالٹی انڈیکس تین سو سے بڑھنے پر شہر بھر میں ایمرجنسی سائرن بجائے جائیں،محکمہ ماحولیات شہریوں میں ماسک تقسیم کرے اورسموگ سے نمٹنے کے لئے آگہی فراہم کرے،رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ نئے صنعتی یونٹس شہروں سے باہرلگائے جائیں،ہمسایہ اور خطے کے ممالک سے سموگ سے بچاؤ کے معاہدے کئے جائیں،ائیر کوالٹی انڈیکس روزانہ کی بنیاد پرجاری کیا جائے،ماحولیاتی مانیٹرنگ یونٹس کو فعال بنایا جائے،چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ سیزن میں سموگ برداشت نہیں کریں گے، رپورٹ پر حکومت اور عوام کی رائے کے بعد عملدرآمد کی طرف جائیں گے، عدالت نےسموگ کمیشن کی رپورٹ ویب سائٹ اور پرنٹ میڈیا میں شائع کرنے کی ہدایت کردی۔