اپوزیشن جماعتیں تقسیم, زرداری کے حوالے سے احتساب کے معاملات پر پاکستان مسلم لیگ(ن) نے واک آئوٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دیا
قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتیں تقسیم ہو گئیں سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے احتساب کے معاملات پر پاکستان مسلم لیگ(ن) نے واک آئوٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کو تنہاء واک آئوٹ کرنا پڑا اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف،خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی،احسن اقبال، رانا تنویر اور دیگر سرکردہ ارکان ایوان میں بیٹھے رہے نیب کی کارروائی پر فلور نہ ملنے پر سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے واک آئوٹ کا اعلان کیا تھا۔
اس اعلان سے قبل راجہ پرویز اشرف خصوصی طور پر شہباز شریف کے پاس آئے ان سے ملے بھی تھے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقریر سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان آصف علی زرداری کی گرفتاری کے معاملات پر بات کرنا چاہتے تھے.
اس قبل شازیہ مری اور راجہ پرویز اشرف بات کر چکے تھے عبد القادر پٹیل بار بار نشست اٹھتے رہے اور فلور مانگتے رہے اپوزیشن کے وزیر خارجہ سے قبل مائیک آن نہ ہونے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان احتجاجاً واک آئوٹ کر گئے۔
دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ساتھ نہ دیا واک آئوٹ کے بعد عبد القادر پٹیل نے کہا کہ آصف علی زرداری بجٹ سیشن میں شرکت کے لیے آ رہے تھے انہیں گرفتار کر لیا گیا کیا اپوزیشن ارکان سڑکوں پر نہیں نکل سکتے یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے ایک معزز رکن اسمبلی اجلاس کے لیے آ رہے تھے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہائوس کی تضحیک ہے, کٹھ پتلی تسلیم نہیں کرتے ,عمران خان کو بھی یہاں تقریر نہیں کرنے دیں گے۔چاہے ساری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈال دیں۔