سٹیل ملز سمیت41اداروں کی نجکاری کا فیصلہ (ن) لیگی کے دور میں ہوا۔ مراد سعید
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ سٹیل ملز سمیت41اداروں کی نجکاری کا فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہوا،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)پی آئی اے سمیت تمام ریاستی ادارے خسارے میں یہ چھوڑ کر گئے جس ادارے کے ساتھ پاکستان کا نام لگا تھا وہ تمام خسارے میں تھے،مشرف دور میں سٹیل مل منافع میں تھی،پیپلز پارٹی دور میں سٹیل مل خسارے میں گئی جسکو مسلم لیگ (ن)نے2015میں بند کر دیا،، واقعی ایک زرداری سب اداروں پر بھاری ثابت ہوئے، بیرون ملک سے آنیوالے پاکستانیوں کیلئے اپوزیشن کی طرف سے کہا گیا کہ مرض آ رہا ہے، وہ مرض نہیں ہمارے پاکستانی ہیں، ایک سابق وزیراعظم نے بیان دیا کہ اجلاس بلالیں اگر کسی کو کچھ ہوا میں ذمہ دار ہونگا، آج وہ خود کورونا سے متاثر ہیں،اپوزیشن دوغلہ پن چھوڑے،شاہد خاقان عباسی ایوان میں کھڑے ہوکر کہتے ہیں کہ نیب کیمرے لگائے اور سوالات پوچھے تاکہ قوم دیکھ سکے،مگر گزشتہ روز شہباز شریف کے سامنے نیب نے کیمرہ رکھا تو انہوں نے کیمرہ بند کروا دیا۔وہ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کر رہے تھے۔وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ نجکاری اور اداروں کے خسارے پر بحث ہورہی ہے، 2013 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنی تو اس وقت 41اداروں کی نجکاری کا فیصلہ ہوا جس میں پی آئی اے بھی شامل تھی،تقریباً پاکستان کے تمام اداروں کی نجکاری کا پروگرام بنایا گیا، مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے آخری ماہ میں پی آئی اے کا خسارہ 506 ارب تک پہنچ چکا تھا،بیرون ملک پی آئی اے کو چلانے کے لئے شخص بلایا گیا جس کو 50لاکھ تنخواہ دی گئی اس شخص کی نگرانی میں پی آئی اے کا طیارہ چوری ہوگیا،پی آئی اے سمیت تمام ریاستی ادارے خسارے میں یہ چھوڑ کر گئے جس ادارے کے ساتھ پاکستان کا نام لگا تھا وہ تمام خسارے میں تھے،پاکستان پوسٹ کا خسارہ 62 ارب تک پہنچ گیا تھا،ہم نے پہلے سال 70فیصد پاکستان پوسٹ کا ریونیو بڑھایا،اس وقت ہم نے ریونیو 110 فیصد بڑھا دیا جو ادارے یہ خسارے میں چھوڑ کر گئے ان کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں۔ 90کی دہائی میں پاکستان سٹیل مل خسارے میں چلی گئی، مشرف دور ختم ہوا تو 9.2 ارب سٹیل ملز کا منافع تھا،پیپلز پارٹی کے پہلے سال ہی سٹیل مل خسارے میں چلی گئی،مسلم لیگ ن کے دور میں سٹیل مل کا خسارہ مزید بڑھ گیا،2015 میں مسلم لیگ ن کی حکومت میں سٹیل مل کی نجکاری کی کوشش ہوئی مگر نہیں ہوئی تو انہوں نے مل کو بند کردیا۔ عمران خان اور اس کی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ہر سال ہم قوم کے اربوں روپے صرف خسارہ پورا کرنے کیلئے دے رہے ہیں تو ہم ان ملازمین کو جن کو گھر میں بٹھا کر ہم پیسے دے رہے ہیں ان کو گولڈن شیک ہینڈ دیکر بند سٹیل مل کو چلائیں،اگر پوزیشن کام کی تعریف نہیں کرسکتی تو ہمارے ریفارمز کے ایجنڈے میں رکاوٹ تو نا ڈالے،ہم پہلے اداروں کا خسارہ ختم کریں گے پھر ان کو منافع بخش بنائیں گے ،گردشی قرضوں کی بات کی گئی، ماضی میں بجلی کے مہنگے ترین معاہدے کئے گئے ن لیگ نے 480 ارب کے گردشی قرضے بغیر آڈٹ کے دے دیئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور قوم اس وقت کورونا سے مقابلہ کررہی ہے اس ماحول میں جب ملک قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہو اہے ہم عالمی وبا کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں،ہم نے حفاظتی کٹس پورے ملک میں فراہم کررہے ہیں،مزید ایک ہزار وینٹی لیٹر فراہم کریں گئے، اس کرائسز میں ہم اپنا ہیلتھ سیکٹر کو مضبوط کررہے ہیں،سندھ میں لاکھوں خاندانوں کو احساس پروگرام کے ذریعے مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ٹھیک بات کی ایک زرداری سب پر بھاری،آصف علی زرداری تمام اداروں پر بھاری پڑے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دوغلہ پن چھوڑے،شاہد خاقان عباسی ایوان میں کھڑے ہوکر کہتے ہیں کہ نیب کیمرے لگائے اور سوالات پوچھے تاکہ قوم دیکھ سکے،مگر گزشتہ روز شہباز شریف کے سامنے نیب نے کیمرہ رکھا تو انہوں نے کیمرہ بند کروا دیا۔