آسٹریلوی بینکوں کا بھاری ٹیکسوں کے نفاذ پر سخت رد عمل

آسٹریلیا کے بڑے بینکوں نے حکومت کی جانب سے نئے بھاری ٹیکسوں کے نفاذ پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس حکومتی اقدام سے مالیاتی شعبے کو مشکلات کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر غلط پیغام جائے گا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے سالانہ بجٹ کیلئے 6.2 ارب آسٹریلین ڈالر (4.5 ارب امریکی ڈالر) اضافی آمدنی کے حصول کیلئے پانچ بڑے بینکوں کی جانب سے جاری ہونے والے قرضوں پر 0.06 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا جس پر ان بینکوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آرہا ہے۔جن بینکوں کے قرضوں پر ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے ان میں اے این زیڈ، کامن ویلتھ، میکواری، این اے بی اور ویسٹ پیک بینک شامل ہیں۔حکومت ان بینکوں کے قرضوں پر 0.06 فیصد ٹیکس کے ذریعے اگلے چار سال میں 6.2 ارب آسٹریلین ڈالر کا حصول چاہتی ہے۔وزیر خزانہ سکاٹ موریسن نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ قرض دینے والے ادارے اس ٹیکس کو باآسانی برداشت کرلیں گے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بنیادی ڈھانچے کی بہتری، صحت اور تعلیم کے شعبے کی بہتری کیلئے استعمال کیا جائے گا۔