ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی: وزیر خزانہ
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت اشیائے ضروریہ کی قلت اور مہنگائی پر قابو پانے کیلئے رمضان سہولت اور سستا بازار اور یوٹیلٹی سٹورز کے نیٹ ورک کے ذریعے بنیادی اشیاء کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔پیر کے روز اسلام آباد میں نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث عالمی منڈیوں میں اشیائے خوردونوش خصوصاً خوردنی تیل، چینی، چائے اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ مافیاز ہرگز برداشت نہیں کئے جائینگے اور اشیائے ضروریہ کے نرخوں کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر خزانہ نے تمام صوبائی حکومتوں کو کسی بھی قلت سے بچنے کیلئے رعایتی نرخوں پر روزمرہ کی بنیاد پر گندم کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران سات اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی جبکہ چھبیس اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے کہا کہ روزمرہ اشیاء کے نرخوں میں اضافے کا ایک بڑا محرک کورونا وبا کے جاری بحران کے باعث عالمی سطح پر قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہے۔گزشتہ سال کے تقابلی جائزے میں پتہ چلا ہے کہ خام تیل کی قیمت میں رواں سال اپریل تک ایک سو 78 فیصد اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ سال کے مقابلے میں عالمی منڈی میں چینی کی قیمت میں بھی ستاون فیصد اضافہ ہوا۔اس کے علاوہ پام آئل، سویا بین آئل اور گندم کی عالمی قیمتوں میں اضافے کا رجحان رہا جس کے باعث مقامی منڈیوں میں اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔