عمران خان کی پہلی رات کیسے گزری ؟ تہلکہ خیز انکشاف

عمران خان کی وکلا ٹیم میں شامل ایک وکیل شیرعالم خان نے دعویٰ کیا کہ پولیس لائنز کے اندر جہاں پر عارضی طور پر عدالت قائم کی گئی تھی وہاں پر پولیس کی بجائے فوجی اہلکاروں کی ایک قابل ذکر تعداد کو تعینات کیا گیا تھا۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حراست کے دوران اگرچہ عمران خان کو جسمانی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا لیکن ان کو ذہنی ٹارچر دیا گیا۔ شیر عالم خان کے بقول عمران خان نے کمرہ عدالت میں انھیں بتایا کہ انھیں رات سونے نہیں دیا گیا اور ساری رات سڑکوں پر گھماتے رہے اور بعدازں چار بجے کے قریب ایک گندے سے کمرے میں بند کر دیا گیا اور انھیں زمین پر بچھانے کے لیے کوئی چادر بھی نہیں دی۔