نریندرا مودی نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ خود کش حکمران ہیں،،ملک کے اندر اور باہر ان سے زیادہ متنازعہ کوئی نہیں
مودی نے اگلے ہفتے برطانیہ کے دورے پر جانا ہے جہاں ساٹھ ہزار سےزیادہ این آر آئی ان کے منتظر ہیں جن سے خطاب مودی کے دورے کا مرکزی ایجنڈا ہے لیکن ایک لاکھ سے زیادہ کشمیری اور سکھ بھی مودی کی آ مد کے منتظر ہیں جو عین اس وقت جب مودی این آر آئیز سے ایڈریس کر رہے ہونگے ،،برطانوی دارالحکومت لندن میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے،کل ان کیخلاف برطانوی دارالعوام کی دیوار پر نعرہ لکھا گیا ،،انہیں ہٹلر سے تشبیہہ دی گئی اور ڈیوڈ کیمرون کو ان کیخلاف ایک اور قرارداد بھی پیش کی گئی ،،اب برطانیہ فکر مند ہے کہ مودی کی آمد پر سیکیورٹی کیسےبرقرار رکھے ،ادھر انیس سو چوراسی میں سکھوں کی عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل پر چڑھائی کرنے اور سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کو قتل کرنیوالے بھارتی فوجی جنہیں اندرا گاندھی نے اعزازات سے نوازا تھا اپنے تمام ایوارڈ واپس کرنے کیلیے پر تول رہے ہیں
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے صرف بھارت میں ہی نہیں پوری دنیا میں ذلت اٹھانے پر مبجور ہوگئے ہیں
بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی دہشت گردی اور انہیں اقلیتوں کے خلاف کھلی چھوٹ دینے پر بھارتی وزیراعظم آجکل شدید تنقید کی زد میں ہیں، جہاں مودی کو اپنے ملک میں رسوائی کا سامنا ہے وہیں غیرممالک میں ان کے خلاف احتجاج اور مذمتیں کی جارہی ہیں،، مودی کے دورہ برطانوی سے پہلے ہی برطانوی پارلیمنٹ کی عمارت پر نریندر مودی کے خلاف نعرہ درج کردیا گیا،، ایک بڑی تصویر پر ہٹلر کا امتیازی نشان سواستیکا بھی بنایا گیا ہے،، اور مودی کا خیرمقدم نہیں کرتے کا نعرہ درج کیا گیا ہے،، اسی تصویر کے ایک کونے پر نریندر مودی کے ایک ہاتھ میں تلوار جبکہ دوسرے ہاتھ میں مذہبی نشان ہے،، ساوتھ ایشیا سالیڈیریٹی کا کہنا ہے کہ یہ تصویر نریندر مودی اور آر ایس ایس کے فاشسٹ نظر یات کی عکاس ہے