اس بار عرس پر لنگر کی تقسیم کانیا انداز بھی دیکھنے میں آرہاہے،اس بارے میں دیکھتے ہیں
کہا جاتا ہے،،لاہور میں کہیں کھانے کو کچھ ملے یا نہ ملےلیکن داتا دربار ایسا مقام ہے،جہاں لوگوں کے پیٹ بھرنے کا سامان ہمیشہ ہی موجود ہوتا ہے،دن ہو یا رات،یہاں لنگر کی
تقیسم جاری رہتی ہے ،،عرس پرجہاں ایک طرف سڑکوں پر لنگرتقسیم ہو رہا ہوتا ہے،تو دوسری طرف کرسیاں اور میزسجائے عقیدت مند ڈسپوز ایبل برتنوں اور منرل واٹر کے ساتھ زائرین کی تواضع کرتے ہیں،یہ مقام ہ،،دارالعلوم حزب الاحناف جہاں مصطفائی تحریک کی جانب سے لنگر کا اہتمام کیا گیا ہے،اس لنگر کا اہتمام چھبیس سال قبل پانی کی سبیل سے ہوا تھا،جو وقت گزرنے کے ساتھ کھانے میں بدل گیا،،اب یہاں ہر سال ستر ہزار افراد کے لیے طعام کا اہتمام کیا جاتا ہے،
شیخ طاہر انجم صدر المصطفی ویلفیئر سوسائٹی
شہری بھی اس انتظام پر کافی مسرور دکھائی دیتے ہیںسارا سال جاری رہنے والے لنگرکی تقسیم کا یہ سلسلہ عرس کے موقع پر عروج پر پہنچ جاتاہے،لنگر کی تقسیم کا یہ اچھوتا اندازنیا طریق بھی ہے،اور پیغام بھی،کہ لنگراس طرح بھی تقسیم ہو سکتے ہیں