ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد صرف گیارہ ہزار چھ سو چھتیس کیوسک رہ گئی
بھارت نے1960ء میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیر میں بگلیہارڈیم پر روک لیا جس کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد سندھ طاس معاہدہ کے مطابق54ہزار کیوسک سے کم ہو کر صرف گیارہ ہزار چھ سو چھتیس کیوسک رہ گئی اور پانی کی کمی کی وجہ سے دریائے چناب کا بانوے فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیااورنہر مرالہ راوی لنک بھی مکمل بند کردی گئی .محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب کا پانی روکے جانے کی وجہ سے دریا کا زیادہ تر حصہ خشک ہوچکا ہے اور پانی کمی کی وجہ سے نہر بند ہونے سے سیالکوٹ ، ناروال سمیت مختلف اضلاع کی لاکھوں ایکٹر زرعی اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کو نقصان پہنچا ہے اور کاشتکار وکسان ٹیوب ویلوں کا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں . محکمہ ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آکر دریائے چناب میں شامل ہونے والے دو دریاؤں دریائے مناورتوی کے پانی کی آمد صرف پانچ سو تین کیوسک اور دریائے جموں توی کےپانی کی آمد ایک ہزار تین سوچون کیوسک ہے جبکہ ہیڈمرالہ کے مقام پر نہر مرالہ راوی لنک مکمل بند اور دوسری نہر اپرچناب میں سات ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے.