کسان بورڈ پاکستان نے وزیر اعظم کا تین سو اکتالیس ارب روپے کا کسان پیکج مسترد کر دیا

اسلام آباد میں کسان بورڈ کے چیئرمین ارسلان خان خاکوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ستر فیصد آبادی کا تعلق زراعت سے ہے پاکستان کا بائیس فیصد جی ڈی پی زراعت پر انحصار کرتی ہے،انکا کہنا تھا کہ کسان پیکج کے نام پر بھیک دی گئی ہے جس کومسترد کرتے ہیں۔ ارسلان خان کا کہنا تھا کہ حکومت ریلیف دینا چاہتی ہے تو سو ارب روپے کا سپورٹنگ فنڈ جاری کیا جائے۔ کسانوں کو بلا سود قرضے دئیے جائیں،آنے والی فصلوں کی قیمتیں مقرر کی جائیں اور جو فصل گوداموں میں خراب ہو رہی ہے اس کی فوری خریداری کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سترہ اعشاریہ پانچ جنرل سیلز ٹیکس ختم کیا جائے,ارسلان خان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کے دائیں بائیں شوگر مل مالکن کھڑے ہیں۔ جنھوں نے کسانوں کے اربوں روپے دبا رکھے ہیں اگر شوگر مل مالکان نے کسانوں کی رقم ادا نہ کی تو ملوں کے سامنے دھرنا دیں گے۔