عمران خان پچھلے دروازے سے وزیراعظم نہیں بنیں گے۔ اب پچھلے دروازے کی سیاست نہیں چلے گی۔ رہنما مسلم لیگ (ن)
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ اسمبلی اور ہر ادارے میں عمران خان کا سامنا کرینگے اور جو ثبوت ہم سے مانگا جائے گا، فراہم کرینگے۔ (ن) لیگ عدالتوں سے سرخرو ہو گی اور عمران خان جھوٹے ثابت ہونگے۔ عمران خان پچھلے دروازے سے وزیراعظم نہیں بنیں گے۔ اب پچھلے دروازے کی سیاست نہیں چلے گی۔ چاہے اپنے کزن اور چاہے ڈزن کو لے آئیں عوام عمران خان کو پہچان چکی ہے۔ عمران خان قلابازی خان اور یوٹرن کے ماسٹر ہیں۔ آج پھر 35 پنکچر، گھوڑا ہسپتال، اردو بازار سے بیلٹ پیپرز چھپوانے جیسی جھوٹی کہانی تیار کی جا رہی ہے جس میں نہ کوئی سچائی ہے نہ ثبوت ہے جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کریں گے ہمیں اس پر اندھا اعتماد ہے۔ وزیراعظم پر لگنے والے ایک ایک الزام کا جواب دے دیا۔ الیکشن کمیشن میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں (ر) لیگ کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ پاکستان کے ادارے متاثر ہیں اور وہ اپنی صحیح کارکردگی نمایاں نہیں کر رہے، اس کی وجہ سے یہ مجبور ہیں، وزیراعظم رنگے ہاتھ پکڑے گئے ہیں، پانامہ پیپرز میں ثبوت ہیں اگر وہ ثبوت ہیں تو پھر آج دلائل دیتے ہمیں بھی پتہ ہے پوری دنیا کو پتہ ہے۔ آئی سی آئی جے جس نے پانامہ پیپرز شائع کئے نے اپنی ویب سائٹ سے نہ صرف وزیراعظم کانام ڈیلیٹ کیا اور ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ نہ انہوں کوئی قانون توڑا ہے اور نہ کوئی غلط کاری کی ہے یہاں کنٹینر پر تھیٹر لگا کر اسی طرح بتایا جاتا ہے جیسے 35 پنکچر، گھوڑا ہسپتال، اردو بازار میں بیلٹ پیپر چھپوائے گئے جیسے بتایا گیا بیلٹ بیگز میں میکڈونلڈ کے ریپر ہیں۔ یہ سپریم کورٹ نے کہا سب جھوٹ ہے۔ عمران خان نے خود ایک نجی ٹی وی پر کہا کہ 35 پنکچر کی بات جھوٹ ہے۔ دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ آج اسی طرح کی کہانی پھر تیار کی جا رہی ہے جس میں نہ سچائی ہے نہ کوئی ثبوت ہے۔ عمران خان کے خلاف خود دو سال سے غیرملکی فنڈنگ کا کیس چل رہا ہے اور وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی انڈرسٹینڈنگ کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں اور آ کر جواب نہیں دے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کے پی کے حکومت کی بڑی کرپشن کا سراغ لگا تو قانون تبدیل کر کے جنرل حامد کو مجبور کر دیا کہ وہ احتساب کمیشن سے استعفیٰ دے دیں۔ ہم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں وہ یہ کیسز چھپوائیں۔ کون سا قانون نیب کا وفاقی حکومت نے بدلا ہے۔ کس کو ہٹایا ہے کس نے استعفیٰ دیا ہے۔ عمران خان خود اداروں کا سامنا نہیں کر پا رہے اور اداروں کو تباہ کر رہے ہیں۔ عوام عمران خان کو پہچان چکی ہے۔ آپ قلابازی خان ہیں۔ آپ یوٹرن کے ماسٹر ہیں۔ آپ کسی بھی فورم کا سامنا نہیں کر سکتے۔ جب اسمبلی میں نوازشریف آئے تو مردوں کی طرح کھڑے ہو کر سوال پوچھنے کی بجائے باہر آ کر کاغذ لہرانا شروع کر دیئے۔ 30 تاریخ کے جو ڈھکوسلے دے رہے ہیں یہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ اس کے شواہد ہیں پاکستان نے دیکھا ہے ہم دوبارہ دکھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پچھلے دروازے سے وزیراعظم نہیں بنیں گے جو انگلیاں ڈھونڈ رہے ہیں وہ زمانہ ختم ہو گیا۔ اب پچھلے دروازے کی سیاست نہیں چلے گی۔ اب چاہے اپنے کزن اور چاہے ڈزن کو لے آئیں۔ عمران خان قوم کو بتائیں کہ ان کے نئے پاکستان میں کون سا ایسا جزو ہے جو ہم سمجھیں کہ واقعی یہ بہتر ہے۔ صرف چار بچوں کو سڑک پر لا کر افسروں، محکموں، اداروں کو لعن طعن کرنی اور بری زبان استعمال کرنی یہ نیا پاکستان ہے جو ہمیں پیش کر رہے ہیں۔ عمران خان کو شرم کرنی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلی اور ہر ادارے میں عمران خان کا سامنا کریں گے اور جو ثبوت ہم سے مانگا جائے گا، فراہم کریں اور اپنا قانونی حق استعمال کریں گے۔ (ن) لیگ عدالتوں سے سرخرو ہو گی اور عمران خان جھوٹے ثابت ہوں گے۔ دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ دو نومبر کی تاریخ ہم نے نہیں بلکہ پی ٹی آئی نے لی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانامہ پیپرز، بہاماس پیپرز اور پرسوں چوتھ جو بنی گالا پیپرز آنے ہیں سب کے لئے قانون ایک ہی ہو گا۔ ساری اپوزیشن جماعتوں نے ان کو سمجھایا ان کی نیت کھوٹی ہے۔ یہ پچھلے دروازے کی تلاش میں ہیں جو ان کو مل نہیں رہا۔ نہ ان کو پہلے ملا اور نہ اب مل رہا ہے، اس لئے یہ پریشان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس تاریخ پر عدالت نے جواب طلب کیا ہم نے جمع کروایا یہ حقیقت ہے۔ آج پی ٹی آئی نے تاریخ لی ہے، ساری دنیا کو پتہ ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور دیگر نے آج جواب جمع کروا دیا۔ حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ہونا ہیں، اس لئے لمبی تاریخ چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مالی بدعنوانی کے کیس کا جواب دو سال سے جمع نہیں کروایا ان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا میں پہلے عدالتیں دائرئہ اختیار کے حوالے سے فیصلہ کرتی ہیں، اس بحث کے لئے ہم آج بھی تیار تھے۔ میرٹ پر بھی ہم نے جواب دے دیا ہے تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ ہم حقائق چھپانا چاہتے ہیں۔ تمام الزامات کا ایک ایک کر کے جواب دے دیا ہے موجودہ الیکشن کمیشن کو (ن) لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی سب نے مل کر بنایا پانچ اشخاص پر پوری قوم بشمول میاں نواز شریف، آصف زرداری اور عمران خان کا اعتماد ہے۔ عمران خان کی یہاں تسلی نہیں ہوئی تو سپریم کورٹ چلے گئے۔ پھر رائیونڈ چلے گئے، پھر کہتے ہیں میں اسلام آباد بند کر دوں گا۔ بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے اداروں پر اعتماد کرتے ہیں ہم یہاں کھڑے ہو کر کہہ رہے ہیں ہمیں الیکشن کمیشن کے پانچ ججوں پر مکمل اعتماد ہے۔ ہم اعلان کر رہے ہیں، سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی ہمیں اس پر اندھا اعتماد ہے۔ باقی یہ خواہش ان کی کہ اندھیری رات ہو گی، کچھ اور ہو گا، کچھ تبدیلی آئے گی''ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر دم نکلے'' ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خواہش کہ ہم اسلام آباد بند کر دیں گے۔ الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو بند کر دینگے۔ اس کے لئے فارسی زبان اچھی ہے'' اے بہاآرزو کہ خاک شد''ایسی بہت ساری خواہشیں ہیں جو دنیا میں خاک بن جاتی ہیں۔