منی لانڈرنگ کیس: انور مجید کے دفتر پرایک رات میں دو چھاپے،شوگرملز کے ریکارڈ کی چھان بین

کراچی میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کے دفتر پر تفتیشی ٹیم نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب دو چھاپوں کے دوران اہم ریکارڈ، لیپ ٹاپ، کمپیوٹرز اور سی سی ٹی وی فوٹیج قبضے میں لے لیں۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ سے متعلق تفتیشی ٹیم نے کراچی میں ہاکی اسٹیڈیم کے قریب انور مجید کی شوگر مل کے دفتر پر چھاپہ مار کرتلاشی لی ۔اس دوران اہم ریکارڈ کی چھان بین کی گئی۔دوسرے چھاپے میں نیب اور رینجرز کی دو ٹیموں نے اومنی گروپ کے ملازمین سے 3گھنٹے پوچھ گچھ کی ۔ اس دوران کچھ دستاویزات ، کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپ قبضے میں لیا گیا۔پینتیس ارب سے زائد منی لانڈرنگ کیس کے نامزد مرکزی ملزم انور مجید کے دفتر پر چھاپے کے دوران دفتر کے اطراف ناکہ بندی کرکے کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔اومنی گروپ کے وکیل نے تفتیشی ٹیم کی جانب سے اومنی گروپ کے دفتر پر چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ دفتر پر چھاپہ بغیر سرچ وارنٹ کے مارا گیا۔اس سے قبل 04اکتوبر کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم انور مجید کو قومی ادارہ برائے امراض قلب سے جیل منتقل کیاگیاتھا۔ذرائع کے مطابق سرجن جنرل آف پاکستان کی جانب سے جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم انور مجید کو قومی ادارہ برائے امراض قلب سے کراچی کی لانڈھی جیل منتقل کیا گیا۔انور مجید کئی ہفتوں سے عارضہ قلب کی وجہ قومی ادارہ برائے امراض قلب میں زیر علاج تھے اور اس دوران ان کے کئی ٹیسٹ بھی کیے گئے۔