مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی گرفتاری پر احتجاج کی حکمت عملی ترتیب دے دیٍ

مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری پر احتجاج کی حکمت عملی ترتیب دے دی ہے جس کے تحت جمعرات کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان پارلیمنٹ ہاﺅس کے داخلی راستہ نمبر ایک کے باہر اکٹھے ہوں گے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے اس سلسلہ میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ سے بھی رابطہ کیا ہے اور انہیں بھی احتجاج میں شمولیت کی دعوت دی ہے تاہم ذرائع کے مطابق سید خورشید احمد شاہ نے پارٹی قیادت سے مشورے کے بعد ہی کسی فیصلے پر پہنچنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ قبل ازیں شہباز شریف کی گرفتاری کے فوری بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں سردار ایاز صادق اور دیگر نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائش گاہ پر جا کر قومی اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی اور ساتھ یہ بھی کہا کہ اجلاس طلب کرنے میں قواعد کے تحت 14 دن کا انتظار نہ کیا جائے کیونکہ قائد حزب اختلاف کی گرفتاری ایک اہم معاملہ ہے ہم اسے ایوان میں زیر بحث لانا چاہتے ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو طلب کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے جس پر مسلم لیگ (ن) نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتیں جمعرات کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے داخلی راستہ نمبر ایک کے باہر اپنا اجلاس منعقد کریں گے جس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادی جماعتوں کے ارکان شامل ہوں گے۔