توہین عدالت کیس میں فیصل رضاعابدی کو سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد واپسی پر گرفتار کرلیا گیا
سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی ، عدالت نے فیصل رضاعابدی سےتحریری جواب طلب کیا اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے۔ فیصل رضاعابدی کا کہنا تھا کہ وکیل عمرے کی ادائیگی کیلئے گئے ہیں بائیس اکتوبر کو واپسی ہوگی، اس لئےعدالت سے مہلت مانگی ہے عدالتی حکم کے مطابق جواب جمع کرادیا جائے گا۔ عدالت نے وکیل کی عدم دستیابی پرسماعت تیس اکتوبر تک ملتوی کردی۔ فیصل رضا عابدی سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد باہر آئے تو پولیس نے انہیں شاہراہ دستورسے گرفتار کرلیا۔ فیصل رضا عابدی نے توہین عدالت کیس میں گیارہ اکتوبر تک عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کوایک اور مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ توہین عدالت سے متعلق ایک اور مقدمہ گزشتہ رات تھانہ سیکریٹریٹ میں درج کیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف
چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر اکیس ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔