امریکا نے شام پر حملے کے لیے ترکی کو گرین سگنل نہیں دیا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکا نے شام پر حملے کے لیے ترکی کو گرین سگنل نہیں دیا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ترکی کو قانونی سیکورٹی اندیشے ہیں۔ پومپیو کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں امریکی فورسز کو تکلیف اور نقصان کی راہ سے دُور کرنے کا فیصلہ کیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے داعش تنظیم کے نئے سِرے سے ابھرنے کے حوالے سے اندیشوں کو مسترد کر دیا۔ دوسری جانب امریکی سینیٹ کے دو ارکان (ریپبلکن لینڈسے گراہم اور ڈیموکریٹک کرس ہولن) نے بدھ کے روز ترکی کے خلاف تجویز کردہ پابندیوں کا انکشاف کیا۔ ان پابندیوں میں امریکا میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کے اثاثوں کو منجمد کرنا اور وزٹ ویزے پر پابندی عائد کرنا شامل ہے۔ اسی طرح مجوزہ منصوبے کے تحت ترکی کے ساتھ کسی بھی قسم کے عسکری لین دین اور ترکی کی توانائی کی مقامی صنعت کو سپورٹ کرنے والے کسی بھی شخص پر امریکی پابندیاں لاگو ہوں گی۔ اس کے علاوہ ترکی کی فوج کے لیے کسی بھی نوعیت کا امریکی دفاعی ساز و سامان فروخت کرنے پر بھی پابندی ہو گئی۔ اس سے قبل امریکی صدر یہ اعلان کر چکے ہیں کہ اگر شام میں ترکی کی مداخلت کے ذریعے علاقے میں کرد آبادی کو ختم کیا گیا تو وہ ترکی کی معیشت کو تباہ و برباد کر دیں گے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ "میں پادری برینسن کے معاملے میں ایسا کر چکا ہوں۔ ٹرمپ کا اشارہ امریکی شہری کو حراست میں رکھنے کے نتیجے میں ترکی پر امریکی پابندیوں کی جانب تھا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا میں اس بات کا آرزو مند ہوں کہ ترکی سمجھ داری کا مظاہرہ کرے۔