ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد اُن کے سب سے بڑے بیٹے شہزادہ چارلس نئے بادشاہ بن گئے
ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد اُن کے سب سے بڑے بیٹے شہزادہ چارلس نئے بادشاہ بن گئے ، انہیں باقاعدہ کنگ چارلس تھری کا خطاب دے دیا گیا۔نئے شاہ برطانیہ چارلس نے اپنے بیان میں کہا کہ پیاری والدہ کا انتقال خاندان کے تمام افراد کے لیے بڑا دکھ کا لمحہ ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جانتا ہوں اس نقصان کو ملک ، دولت مشترکہ کے ممالک کے علاوہ دنیا بھر میں کیسا محسوس کیا جائے گا ۔ اہلِ خانہ اور مجھے یہ بات تقویت دے گی کہ ملکہ کو ہر ایک سے عزت اور گہری محبت ملی۔بکنگھم پیلس کے اعلامیے کے مطابق نئے بادشاہ چارلس اپنا نام تبدیل کرنے کا اختیار استعمال کرسکیں گے ۔ وہ کنگ آرتھر، کنگ فلپ یا کنگ جارج میں سے ایک نام اپنے لئے منتخب کرسکتے ہیں۔ اگرچہ وہ تخت کے وارث ہیں، تاہم پرنس ولیم خود بخود پرنس آف ویلز نہیں بنیں گے ، یہ ان کے والد کی طرف سے انہیں عطا کرنا پڑے گا۔ اعلامیے کے مطابق شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ ڈیوک اور ڈچز آف کارنوال ہونگے۔خیال کیا جارہا ہے کہ ہفتے کے روز چارلس کو سرکاری طور پر چارلس کی بادشاہت کا اعلان کیا جائے گا ۔ یہ تقریب لندن کے سینٹ جیمز پیلس میں ایک روایتی کمیٹی کے سامنے منعقد ہو گی ۔چارلس 56 خودمختار ممالک اور 2.4 بلین افراد کی تنظیم دولت مشترکہ کے سربراہ بن چکے ہیں۔ چارلس ان میں سے 14 ممالک جن میں برطانیہ بھی شامل ہیں، کے آج بھی سربراہِ مملکت ہیں۔ان ممالک میں آسٹریلیا، اینٹیکا اور باربوڈا، بہاماس، بلیز، کینیڈا، گرینیڈا، جمیکا، پاپوا نیو گنی، سینٹ کرسٹوفر اور نیوس، سینٹ لوشیا، سینٹ ونسنٹ اور گرینیڈئنز، نیوزی لینڈ، جزائر سولومن اور ٹوالو شامل ہیں۔نئے بادشاہ چارلس اپنی والدہ کی ریاستی تدفین کے وسیع انتظامات کے سلسلے میں نگران سے بھی ملیں گے ، جس میں دنیا بھر سے ولی عہد اور منتخب سربراہان مملکت شرکت کریں گے۔ ملکہ کی تدفین لندن برج آپریشن کے خصوصی منصوبے کے تحت سر انجام پائے گی۔