جمشید دستی کو لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے جانب سے جعلی ڈگری کیس کی سزا کالعدم قرار دینے پر انہیں جیل سے رہا کردیا گیا۔

جعلی ڈگری کیس میں مظفر گڑھ کی عدالت نے جمشید دستی کو تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی،، لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نےجمشید دستی کی سزا کالعدم قراردے دی جس پرانہیں آج سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا،،سینٹرل جیل کے باہر جمیشد دستی کے حامیوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی جنہوں نے ڈھول کی تاپ پر بھنگڑے ڈالے،، اور جمشید دستی پرپھول نچھاور کیے اور پھولوں کے ہار پہنائے،، رہائی پانے پر جمشید دستی کے آنسو خوشی میں بدل گئے اور سزا پانے پر سیاست سے توبہ تائب ہونے والے جمیشید دستی اپنے بیان سے پھر گئے،،،ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی والدہ اور دوستوں کے اصرار پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اوران کا مقابلہ جاگیرداروں سے ہے،، انہوں نےکہا کہ وہ این اے ایک سو ستتر اور این اے ایک سو اٹھہتر سے آزاد حیثیت سے انتخابات لڑیں گے،،،منصفانہ فیصلے پر آزاد عدلیہ کے شکر گزار ہیں،،،جمشید دستی کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ الیکشن ٹریبونل پندرہ اپریل کو کرے گا۔