پاناما لیکس کےبعدپاکستان کی سیاست میں ایک بارپھربونچال آچکاہے

پاناما لیکس کے تھیلے سے بلی باہر آئی تو دنیا بھر میں نیا تنازع کھڑا ہو گیا، دنیا بھر میں عوام سیاست دانوں، لیڈروں اور معروف شخصیات کے خلاف سڑکوں پر آگئے،،، برطانیہ سمیت یورپی ممالک میں بھی وزرائے اعظم اور سربراہان سے استعفوں کا مطالبہ کیا گیا۔۔ شریف فیملی کا نام پاناما لیکس میں آیا تو وزیراعظم نے اسی دن قوم سے خطاب کے دوران انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔۔
وزیراعظم کے خطاب کے بعد سیاسی جماعتوں نے واویلا مچانا شروع کردیا، معاملے پر پھر وہی سیاست شروع کردی گئی، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں قراردادیں، احتجاج اور شورشرابا ہوا ابھی تک یہ شور تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔۔کپتان نے پہلے قومی اسمبلی میں دھواں دار خطاب کیا اس کے بعد قوم سے خطاب بھی کر ڈالا اپنے خطابات کے دوران عمران خان نے انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا۔۔۔ اور ایک اور دھرنے کی دھمکی دے دی۔اپوزیشن کا بڑھتا ہوا دباؤ حکومتی مشکلات بھی بڑھا رہا ہے، الزامات کی دوڑ میں کمیشن کا قیام بھی کڑا امتحان بن چکا ہے۔۔۔ حکومتی کوششیں اپنی جگہ لیکن پیپلز پارٹی انٹرنیشنل کمپنی کے فرانزک آڈٹ کے بغیر کسی بھی کمیشن کو ماننے سے انکاری ہے۔۔۔ پاناما لیکس کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا۔۔۔